دوتہائی اسرائیلی باشندوں نے "یہودی ریاست" قانون کی حمایت کا اعلان کردیا

دوتہائی اسرائیلی باشندوں نے "یہودی ریاست" قانون کی حمایت کا اعلان کردیا

مقبوضہ فلسطین کے دو تہائی اسرائیلی باشندوں نے ‘یہودی ریاست’ قانون کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے موجودہ وقت میں اس کی منظوری کو درست قرار دیا۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں کئے گئے ایک تازہ سروے کے مطابق دو تہائی اسرائیلی باشندوں نے ‘ یہودی ریاست’ قانون کی منظوری کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

عبرانی زبان کی نیوز ایجنسی ‘واللا نیوز’ نے اس سروے کے نتائج سے آگاہ کیا ہے کہ مقبوضہ فلسطین میں ساکن 60 فیصد یہودیوں نے اس قانون کی حمایت کی ہے۔

جروزلم پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق ‘اسرائیل ڈیموکریسی’ ادارے کے ذریعے انجام پائے سروے کے نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ تقریبا 53 فیصد اسرائیلیوں نے یہودی ریاست قانون کو ضروری اور بروقت گردانا ہے۔

خیال رہے کہ 19 جولائی کو صہیونی ریاست کی پارلیمنٹ نے ایک ایسا نسل پرستانہ قانون منظور کیا جس کے مطابق تمام فلسطینیوں کو ان کے شہری حقوق سے محروم اور سرزمین فلسطین سے نکال باہر کیا جائے گا۔

خیبر صہیون تحقیقاتی ویب گاہ کے مطابق، اسرائیلی کیبنٹ کے دو وزراء نے اس قانون کی منظوری کو پارلیمنٹ کی بڑی غلطی قرار دیا جبکہ ایک عرب رکن پارلیمنٹ ‘زہیر بہلول’ نے اس قانون کی مخالفت میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا اور تین نمائندوں نے پارلیمنٹ سے اس قانون میں ترمیم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری