ایران کی جانب سے امریکی گیدڑ بھبکیوں کا عملی جواب، خلیج فارس میں جنگی مشقیں زور و شور سے جاری


ایران کی جانب سے امریکی گیدڑ بھبکیوں کا عملی جواب، خلیج فارس میں جنگی مشقیں زور و شور سے جاری

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے تصدیق کی ہے کہ گزشتہ کئی روز سے جاری خلیج فارس میں مسلسل جنگی مشقوں کا مقصد دشمن کی طرف سے ممکنہ خطرات کا مقابلہ کرنا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق اگرچہ امریکی حکام کا حسب سابق کہنا ہے کہ ایران نے بظاہر سالانہ جنگی مشقوں کا انعقاد مقررہ وقت سے پہلے کر لیا ہے جن کی وجہ امریکہ سے جاری کشیدگی میں اضافہ ہو سکتا ہے تاہم ایرانی حکام ماضی کی طرح امریکہ کی جانب سے کسی بھی قسم کے بیان کو کوئی اہمیت نہیں دے رہے ہیں۔

سپاہ کے مطابق یہ فوجی مشقیں بین الاقوامی آبی راستوں کو کنٹرول کرنے اور ان کے تحفظ کی خاطر کی گئی ہیں۔

امریکی مسلح افواج کی سینٹرل کمانڈ نے بھی بدھ کے روز تصدیق کی تھی کہ اس نے خلیج فارس میں ایرانی بحری مشقوں کا مشاہدہ کیا ہے۔ یہ مشقیں آبنائے ہرمز تک پھیلا دی گئیں جو تیل کی برآمدات کیلئے ایک انتہائی اہم آبی راستہ ہے اور ایران نے دھمکی دی تھی کہ امریکہ اور اس کے حواریوں کی جانب سے کسی بھی غلطی کی صورت میں وہ اسے بلاک کر دے گا۔

سپاہ کے کمانڈر محمد علی جعفری نے کامیاب بحری مشقوں کے انعقاد پر اطمنان کا اظہار کرتے ہوئے زور دیا کہ ایران کیلئے دفاعی تیاری کو بہتر بناتے ہوئے خلیج اور آبنائے ہرمز کے تحفظ کو یقینی بنانا ہو گا تاکہ دشمن کی طرف سے ممکنہ دھمکیوں اور کسی قسم کی کارروائیوں کا مقابلہ کیا جا سکے۔

ا یک امریکی اہلکار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ ایران کی بحری مشقوں میں 100 سے زائد بحری جنگی جہازوں نے حصہ لیا جن میں چھوٹی کشتیاں بھی شامل تھیں۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری