تصویری رپورٹ |بادشاہی مسجد، لاہور


تصویری رپورٹ |بادشاہی مسجد، لاہور

مغلیہ سلطنت کے شہنشاہ اورنگزیب عالمگیر کی بصیرت و آگہی اور مسلمانوں سے محبت کے پیشِ نظر بادشاہی مسجد کی تعمیر لاہور میں ہوئی -

 

آیئے آج آپ کو بادشاہی مسجد لاہور کی تاریخ بتاتے ہیں ویسے تو اس بلند و بالا عمارت اور شایانِ شان مسجد کے بارے میں بہت کچھ لکھا جا چکاہے مگر آج کی تحریر نہ صرف منفرد بلکہ تاریخ کے اوراق سے حاصل شدہ ایک شاندار تحقیق بھی ہے جسے پڑھ کر امید کیا جا سکتا ہے کہ یہ مضمون قلمکاری کا اعلیٰ نمونہ ہے۔ بہرحال یہ تھی اپنے منہ میاں مٹھو بننے والی بات مگر حقیقت اس سے کچھ مختلف بھی نہیں ہے-

یہ پاکستان میں سب سے بڑی مسجد تھی۔ شاہ فیصل مسجد، اسلام آباد کی تعمیر کے بعد اب یہ پاکستان کی دوسری سب سے بڑی مسجد ہے۔

لال پتھر کا استعمال

مغلیہ طرز کا آرٹ

مسجد کے چار مینار ہیں جن کی بلندی 54 میٹر ہے۔

مسجد کی پچھلی طرف مہاراجہ رنجیت سنگھ کی سمادھی

بادشاہی مسجد آج بھی مغلوں کی عظمت کی گواہی اور جاہ و جلال کی تصویر ہے ۔ مغل فنِ تعمیر کا کمال یہ ہے کہ اس کے چاروں گنبدوں پر چڑھ کر چند کلو میٹر دور مقبرہ جہانگیر کے میناروں کو دیکھیں تو صرف تین ہی مینار نظر آئیںگے چوتھا چُھپ جاتا ہے ۔ اس طرح جہانگیر کے مقبرے سے بادشاہی مسجد کے میناروں کو دیکھیں تو وہاں سے بھی صرف تین ہی مینار نظر آتے ہیں ، چوتھا نظر وں سے اوجھل ہی رہتا  ہے-

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری