دیامر بھاشا ڈیم؛ زمین کی خریداری میں 31 ارب روپے کی کرپشن کا انکشاف


دیامر بھاشا ڈیم؛ زمین کی خریداری میں 31 ارب روپے کی کرپشن کا انکشاف

دیامر بھاشا ڈیم منصوبہ کیلئے درکار زمین کے حصول میں 31 ارب روپے کی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے نے مقامی ذرائع کے حوالے سے بتایاہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے دیامر بھاشا ڈیم منصوبہ کیلئے درکار زمین کے حصول اور اس حوالے سے اربوں روپے کے معاوضے کی ادائیگیوں میں ہونے والی ہیرا پھیری اور کرپشن کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات شروع کردی ہے۔

مقامی ذرائع کے مطابق نیب نے دیامر بھاشا ڈیم کی لینڈ ریکوزیشن میں ہونے والی بے ضابطگیوں اور کرپشن کے حوالے سے باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کردیا ہے اور اس حوالے سے دیامر انتظامیہ سے ریکارڈ بھی حاصل کرلیا گیا ہے۔

،نیب کے ذرائع کے مطابق ابتدائی اورغیر حتمی تحقیقات کے ذریعے پتہ چلا ہے کہ دیامر بھاشا ڈیم کی زمین کے معاوضوں کی ادائیگی میں تقریباً 31ارب روپے کی کرپشن ہوئی ہے۔

 2007سے لیکر2015 تک کی لینڈ ریکوزیشن اور معاوضوں کی ادائیگی کے دوران ہونے والے گھپلوں میں اس وقت کے ذمہ داران نے قومی خزانے کو تقریباً 31ارب روپے کا نقصان پہنچایا ہے۔

ذرائع کے مطابق جہاں زمین کی قیمت ایک دو لاکھ فی کنال بنتی تھی۔ وہاں اس کی قیمت 13لاکھ تک لگائی گئی تھی اور ذمہ داران اور کرپٹ عناصر نے مل کر قومی خزانے کو لوٹا ہے۔

ذرائع کے مطابق نیب مکمل تحقیقات کیلئے اب بھی مختلف محکموں سے ریکارڈ طلب کررہا ہے۔

زمین کے معاوضوں کی ادائیگی کے مراحل میں غریب متاثرین کے بجائے کرپٹ عناصر نے زیادہ فائدہ حاصل کرلیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب کی تحقیقات کے دوران موجودہ اور ماضی میں دیامر میں تعینات رہنے والے افسران اور عملے سے بھی پوچھ گچھ ہوگی۔

واضح رہے کہ ڈیم کے معاوضے کی مد میں 64.88ارب روپے میں سے 58.27ارب روپے کی ادائیگی کی جاچکی ہے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری