یمن میں جنگ کی وجہ سے لاکھوں شہریوں کی زندگیاں خطرے میں پڑگئی ہیں، ترک وزیر خارجہ


یمن میں جنگ کی وجہ سے لاکھوں شہریوں کی زندگیاں خطرے میں پڑگئی ہیں، ترک وزیر خارجہ

ترک وزیر خارجہ نے سعودی عرب کی سرکردگی میں یمن کے خلاف جاری جنگ فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھوک اور بیماریوں کی وجہ سے لاکھوں نہتے یمنی شہریوں کی زندگیاں خطرے میں پڑگئی ہیں۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، ترک پارلیمینٹ کے بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ مولود چاؤش اوغلویمن میں فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا اس ملک میں جاری نہتے شہریوں کا قتل عام فوری طور پر ختم ہونا چاہئے۔

ترک وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ سعودی اتحاد کی جانب سے یمن میں عام شہریوں کا قتل عام اور اس ملک کا محاصرہ ہمارے لیے ناقابل قبول ہے۔

انہوں نے کہا کہ یمن میں انسان دوستانہ امداد کی فراہمی میں بے انتہا مشکلات کا سامنا ہے۔

ترک وزیرخارجہ کہا کہ ترکی یمن کے معاملے میں ہرگز خاموش نہیں رہے گا۔ ترک حکومت یمنی عوام کی مشکلات اور مسائل کے حل کے لیے اقوام متحدہ کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بحران یمن کے بحران  کےحل اور اس ملک میں قیام امن کے حوالے سے انقرہ نے تہران کے ساتھ تعمیری بات چیت کی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ تین سالوں سے سعودی عرب امریکی اور اسرائیلی حمایت سے نہتے یمنیوں کا قتل عام کررہا ہے۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ ایک اندازے کے سعودی فضائی اور زمینی حملوں میں اب تک 10 ہزار سے زائد افراد شہید ہوچکے ہیں اس کے باوجود سعودی اتحاد اپنے اہداف حاصل کرنے میں ناکام ہے۔

دوسری جانب دیگر امدادی تنظمیوں کا خیال ہے کہ اصل اعداد وشمار اس سے 5 گنا زیادہ ہیں۔

یاد رہے کہ اقوام متحدہ نے متعدد مرتبہ عالمی برادری کو خبردارکیا ہے کہ یمن میں سنگین انسانی بحران پیدا ہوسکتا ہے جہاں طویل جنگ سے قحط اور دیگر وبائی بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہے۔

دفاعی اورسیاسی ماہرین کا کہنا ہے یمن میں آل سعود کوذلت آمیز شکست سامنا ہے، یمنیوں کا کہنا ہے کہ اپنے ملک کا دفاع جاری رکھیں گے۔

 

 

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری