گلگت بلتستان، یوم الحاق پاکستان پرعظیم الشان جلسہ، جی بی کو پانچواں آئینی صوبہ بنانے کا مطالبہ


گلگت بلتستان، یوم الحاق پاکستان پرعظیم الشان جلسہ، جی بی کو پانچواں آئینی صوبہ بنانے کا مطالبہ

گلگت بلتستان کے دوسرے بڑے شہراسکردومیں یوم الحاق پاکستان کے عنوان سے ایک عظیم الشان جلسے کا انعقاد کیا گیا جس میں مقررین نے وفاقی حکومت سے گلگت بلتستان کو فوری طورپر ملک کا پانچواں آئینی صوبہ بنانے کا مطالبہ کیا۔

تسنیم خبررساں ادارے نے مقامی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسلامی تحریک نے وفاق سے مطالبہ کیا ہے کہ گلگت بلتستان کو فوری طورپر ملک کا پانچواں آئینی صوبہ بنا کر عوام کو سینٹ اور قومی اسمبلی میں نمائندگی دی جائے مزید پیکیجز قبول نہیں کئے جائیں گے۔

مقررین نے کہا کہ گلگت بلتستان میں مختلف ادوار میں مختلف کالے قوانین نافذ کئے گئے اور عوام کے حقوق سلب کئے گئے اب مزید زیادتیاں برداشت نہیں کی جائیں گی ہم ملک کے سب سے بڑے وفادار ہیں لیکن ہمیں دیوار سے لگایا جارہا ہے 71سال سے ہمیں آئینی بنیادی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے اب وقت آگیا ہے کہ ہمیں فی الفور آئینی بنیادی اور سیاسی حقوق دیئے جائیں ورنہ وطن عزیز پاکستان پر دنیا بھر سے انگلیاں اٹھیں گی ہم ریاست پاکستان کو مضبوط اور مستحکم دیکھنا چاہتے ہیں۔

 یادگار شہداء چوک پرالحاق پاکستان کے عنوان سے منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے اسلامی تحریک کے صوبائی صدرآغا سید عباس رضوی، شیخ مرزاعلی، سابق صوبائی وزیر دیدارعلی، شیخ رضا بہشتی، شبیرحسین، پبلک اکاونٹس کے چیئرمین کیپٹن(ر) سکندر علی اور دیگر نے کہاہے کہ ہم وطن عزیز کے سب سے بڑے وفادار ہیں لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ ہماری عظیم اور لازوال قربانیوں کو شک کی نگاہ سے یکھا جارہا ہے اور کئی عشرے گزرنے کے باوجود ہمیں آئینی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے جس سے یہاں کی نئی نسل میں احساس محرومی بڑھتا جارہا ہے۔

مقررین نے کہا کہ ہمیں ملک کے چاروں صوبوں کے عوام کے برابر حقوق دیئے جائیں یہ کتنی ستم ظریفی کی بات ہے کہ ابھی تک ہمیں پارلیمنٹ میں نمائندگی حاصل نہیں ہے بہت سارے پارلیمنٹرین گلگت بلتستان کے نام سے ہی ناواقف ہیں انہوں نے کہا کہ جب تک سینٹ اورقومی اسمبلی میں مکمل نمائندگی نہیں ملے گی ہم چین سے نہیں بیٹھیںگے 2009اور 2018میں دیئے گئے پیکیجز سے ہمارے مسائل حل نہیں ہوں گے آئندہ پیکیجز سے کام نہیں چلے گا ہم برسوں سے آئینی حقوق کا مطالبہ کرتے آرہے ہیں لیکن ہمارے مطالبات پر کان نہیں دھراجارہا ہے۔

 انہوں نے کہاکہ سی پیک گلگت بلتستان سے گزرتا ہے لیکن ہمیں اس میں کوئی حصہ نہیں دیاگیا ہے جو لوگ سی پیک میں ہمیں حصہ دینے کے خلاف ہیں وہی عناصر اس گیم چینجزمنصوبے کے خلاف سازش کر رہے ہیں ہم بڑے پر امن لوگ ہیں تاہم نا انصافیاں حد سے بڑھ گئیں تو احتجاج کی نوعیت بدل سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ  ہم چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار کے شکرگزار ہیں کہ انہوں نے ہمارے آئینی مسئلے پر بڑی پیش رفت کی ہے ان کی کوششوں سے آئینی حقوق ملنے کی امیدپیدا ہوگئی ہےامید ہے کہ چیف جسٹس ہمیں آئینی حقوق دلائیں گے۔

 انہوں نے کہاکہ منظم سازش کے تحت گلگت بلتستان اور وفاق کے درمیان دوریاں پیدا کی جارہی ہیں بعض عناصر منظم منصوبہ بندی کے تحت خطے کی پرامن فضا ء کو خراب کرنے کے درپے ہیں ہم ایسے عناصر کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہمیں پاکستان اپنی جان سے بھی بہت عزیز ہے اس کی سالمیت پر کبھی آنچ آنے نہیں دیں گے۔

مقررین نے مزید کہا کہ ہم خطے میں اسلامی نظام حکومت چاہتے ہیں اسلامی تعلیمات سے متصادم فیصلوں کی نفی کریں گے انہوں نے کہاکہ حکومت علاقے کی زمینوں پر خالصہ سرکار کے نام پر قبضہ کرنے سے اجتناب کرے اگر صوبائی اور وفاقی حکومت کو کہیں زمین درکار ہے تو عوام کو اعتماد میں لے کر زمین حاصل کرے عوامی تحفظات دور کئے بغیر زمین ہتھیانے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی عوام اپنے حقوق کیلئے متحد ہوگئے ہیں تمام جماعتوں اتحاد کا عمل مظاہرہ کریں گی تو کوئی قوت ہمارے حقوق چھپنے کی جرأت نہیں رکھتی۔

 انہوں نے کہاکہ آپس کی نااتفاقی کی وجہ سے ہم دربدر کی ٹھوکریں کھارہے ہیں آج ہمیں عہد کرنا ہوگا کہ ہم علاقے کے مشترکہ مفادات کے تحفظ کیلئے ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو جائیں گے جب تک ہم ایک پلیٹ فارم پر جمع نہیں ہوں گے حقوق کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور نہیں ہونگی۔

 انہوں نے کہاکہ جولوگ حقوق کی جد وجہد میں مصروف ہیں انہیں منظم سازش کے تحت راستے سے ہٹایا جارہا ہے اور ایسے لوگوں کو فورتھ شیڈول میں ڈالا جارہا ہے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حقوق کی جدوجہد میں مصروف رہنماؤں کو ہراساں کرنے سے گریز کیاجائے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری