وزیراعظم کاعالمی رحمت اللعالمین ﷺ کانفرنس کے افتتاحی تقریب سے خطاب


وزیراعظم کاعالمی رحمت اللعالمین ﷺ کانفرنس کے افتتاحی تقریب سے خطاب

وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں عالمی رحمت اللعالمین ﷺ کانفرنس کا آغاز ہوگیا ہے جس میں اسلامی جمہوریہ ایران سمیت متعدد ممالک کے علماء کرام شریک ہیں۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں عالمی رحمت اللعالمین ﷺ کانفرنس کا آغاز ہوگیا ہے جس میں اسلامی جمہوریہ ایران سمیت سعودی عرب، عراق اور دیگر ممالک سے آنے والے مہمانوں کے علاوہ علما و مشائخ کی بڑی تعداد شریک ہے۔

اسلام آباد میں دو روزہ رحمت اللعالمین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کانفرنس کے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ جب میں کرکٹ کھیل رہا تھا تو میاں بشیر نامی صوفی سے ملا، وہ بزرگ مجھے دین کی طرف لے آئے،انہوں نے میرے ایمان کے راستے کی رکاوٹ ختم کی۔انہوں نے مجھے کہا قرآن کی سمجھ ہی تب آئے گی جب ایمان دل میں آجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ جب اللہ کا یقین ہوجاتا ہےتو آپ کی زندگی تبدیل ہونا شروع ہوجاتی ہے،جس دن اللہ آپ کو راستہ دکھاتا ہےا س دن سیدھے راستے کی جدوجہد شروع ہوتی ہے،سیدھا راستہ پیارے نبی کا راستہ ہے۔زندگی کے دو راستے ہیں ایک وہ جو انسان اپنے لیے گزارتا ہے،ایک وہ جب ذمہ دار انسان بنتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اللہ کے نبی نے ہمیں یہ بتایا کہ فلاحی ریاست وسائل سے نہیں بلکہ احساس اور رحم کی وجہ سے بنتی ہے،آخری نبی کو اللہ نے رحمت اللعالمین کا خطاب دیا،اللہ کے آخری نبی کی ساری زندگی تاریخ کا حصہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں یورنیوسٹیز اس بات پر ریسرچ کریں کہ آخری نبی نے کیسے انسانوں کو بدل دیا،ہمیں ہمارے بچوں کو بتانا چاہیے کہ کیسے آخری نبی نے عام سے انسانوں کو دنیا کا عظیم انسان بنادیا،آج تک کسی انسان نے ایسا نہیں کیا جو ہمارے نبی نے کیا۔

وزیر اعظم نے ارادہ ظاہر کیا کہ ہم دنیا کے ممالک سے آزادی اظہار کے نام پر مسلمانوں کی دل آزاری کے خلاف کنونشن پر دستخط کرائیں گے،چاہتا ہوں بارہ ربیع الاول پر ہمارا سالانہ کنونشن ہوا کرے اور اس کنونشن میں باہر سے بھی اسکالرز کو بلائیں،لوگوں کو بتائیں وہ کیا بات تھی کہ رب نے انہیں رحمت اللعالمین کا خطاب دیا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہر چند سالوں بعد مغربی ممالک میں نبی ﷺ کی شان میں گستاخی کی جاتی ہے، مسلمانوں کو غصہ آتا ہے، لوگ سڑکوں پر نکلتے ہیں اور اپنے ملک میں توڑ پھوڑ ہوجاتی ہے اس سے مسلمانوں کے دشمن پھر یہ بتاتے ہیں کہ اسلام انتشار پھیلاتا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ہماری نئی نئی حکومت آئی تو ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کا انعقاد کیا گیا تاہم ہم نے ان کے منسٹر سے بات کی اور پہلی مرتبہ اس مقابلے کے انعقاد منسوخ کیا گیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے اس معاملے کو او آئی سی میں بھی اٹھایا، سب کو ملکر مغرب کو یہ بات بتانی چاہیے نبی ﷺ ہمارے نزدیک کتنے احترام کے قابل ہیں اور ہم نے اقوام متحدہ میں بھی یہ معاملہ اٹھایا جس کی تائید کی گئی۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ احمد بلال صوفی کو اپنا معاون خصوصی بنانے کا فیصلہ کیا اور انہیں کہا کہ وہ دوسرے ممالک میں جائیں اور آزادی اظہار کے نام پر اس کی آڑ لے کر دنیا کے سوا ارب مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس نہیں پہنچا سکتے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری