پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی پر امریکی سفیر کی دفتر خارجہ طلبی


پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی پر امریکی سفیر کی دفتر خارجہ طلبی

امریکی صدر کی پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی پر امریکی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرلیا گیا۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق،امریکی صدرٹرمپ کی جانب سے پاکستان مخالف بیانات پر امریکی ناظم الامور پال جونز کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا

دفتر خارجہ کے مطابق سیکریٹری خارجہ تمینہ جنجوعہ نے احتجاجی مراسلہ امریکی سفیر پال جونز کے حوالے کیا۔ سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان سے زیادہ کسی نے بھی دہشت گردی کے خلاف جنگ کی قیمت ادا نہیں کی۔

سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ پاکستان کو صدر ٹرمپ کے حالیہ بیانات اور الزامات پر مایوسی ہوئی، اس قسم کی پاکستان مخالف ہرزہ سرائی بے بنیاد ہے ناقابل قبول ہے۔

دفتر خارجہ ترجمان کے مطابق امریکی سفیر کو کہا گیا کہ امریکی قیادت نے القاعدہ کے خلاف آپریشن میں پاکستان کے کردار کو سراہا، امریکا کو بھولنا نہیں چاہیئے القاعدہ کے اہم رہنما پاکستانی تعاون کے نتیجے میں پکڑے گئے۔

امریکی سفیر کو کہا گیا کہ پاکستان نے افغانستان میں قیام امن میں عالمی برادری کا ساتھ دیا، پاکستان نے زمینی، فضائی اور بحری راستوں سے کمیونیکیشن فراہم کی۔

سیکریٹری خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان افغانستان میں جنگ کے خاتمے اور مفاہمتی عمل کے لیے کوشاں ہے، امریکی بیانات اور الزامات ان کوششوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

خیال رہے کہ دو روز قبل امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ہم نے پاکستان کی امداد اس لیے بند کی کیونکہ پاکستان نے ہمارے لیے کچھ نہیں کیا، امریکا نے پاکستان کو سالانہ 1.3 بلین ڈالر کی امداد دی۔

بعد ازاں وزیر اعظم عمران خان نے ٹرمپ کے بیان پرسخت ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ امریکی صدر کے غلط بیانات زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہیں، امریکی جنگ کا خمیازہ مالی و معاشی عدم استحکام کی شکل میں بھگتا ہے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کو تاریخی حقائق سے آگاہی درکار ہے، امریکی جنگ میں پہلے ہی کافی نقصان اٹھا چکے ہیں، اب ہم وہی کریں گے جو ہمارے مفاد میں ہوگا۔

بعد ازاں امریکی محکمہ دفاع پینٹا گون کے ڈائریکٹر آپریشنز پریس کرنل راب میننگ نے نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ پاکستان جنوبی ایشیا میں امریکا کا اہم اتحادی ہے۔

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری