یمن: آل سعود کی جانب سے مسلط کردہ تین سالہ جنگ کے دوران 85 ہزار بچے شہید ہوئے، رپورٹ


یمن: آل سعود کی جانب سے مسلط کردہ تین سالہ جنگ کے دوران 85 ہزار بچے شہید ہوئے، رپورٹ

اسلامی ملک یمن پر آل سعود کی جانب سے مسلط کردہ جنگ میں اب تک 85ہزار معصوم بچے شہید ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، یمن میں سعودی اتحاد کی جانب سے مسلط کردہ تین سال سے جاری خون ریز جنگ کے دوران براہ راست سعودی حملوں اورخوراک کی شدید کمی کے باعث 85 ہزار معصوم بچے جان کی بازی ہار گئے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق یمن میں امدادی کاموں میں مصروف اقوام متحدہ کی ذیلی تنظیموں اور دیگر این جی اوز نے بچوں کی ہلاکتوں سے متعلق ہولناک اعداد و شمار جاری کیے ہیں۔

عالمی ذرائع کا کہنا ہے کہ یمن میں گولیوں، بم اور میزائل حملوں میں اتنے بچے نہیں مر رہے ہیں جتنے فاقہ کشی کے باعث جہان فانی سے کوچ کر جاتے ہیں۔

بچوں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے ادارے کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے حدیدہ بندرگاہ کے حصول کے لیے جاری جھڑپوں کے باعث خوراک کی ماہانہ ترسیل میں 55 ہزار میٹرک ٹن کی کمی آئی ہے اور اگر جنگ بندی نہ ہوئی تو تقریباً 14 ملین افراد قحط زدگی کے باعث جان کی بازی ہار جائیں گے۔

خیال رہے کہ سعودی اتحادی افواج اور یمنی سرکاری فوج  کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

بندرگاہی شہر الحدیدہ میں گھمسان کی جنگ کے باعث 4.4 ملین افراد کو خوراک کی ترسیل نہیں ہو رہی ہے اور ان میں بچوں کی تعداد 2.2 ملین ہے۔

 

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری