یمن: دنیا کی 5 بڑی امدادی تنظیموں کا امریکا سے سعودی فوجی امداد روکنے کا مطالبہ


یمن: دنیا کی 5 بڑی امدادی تنظیموں کا امریکا سے سعودی فوجی امداد روکنے کا مطالبہ

دنیا کی 5 بڑی امدادی تنظیموں نے امریکا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یمن کی جنگ میں سعودی اتحاد کی فوجی مدد فوری طور پر روک دے جس سے لاکھوں افراد کی جانیں بچ جائیں گی۔

تسنیم خبررساں ادارے نے بین الاقوامی ذرائع کے حوالےسے بتایا ہے کہ انٹرنیشنل ریسکیو کمیٹی، اوکسفیم امریکا، کیئر یو ایس، سیو چلڈرن اور نارویجن ریفیوجی کونسل کی جانب سے یمن میں سعودی اتحادیوں اور یمنی فوج کے درمیان جاری جنگ کو روکنے کے لیے ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یمن میں اگر فریقین کی جانب سے اپنے اقدامات کو فوری طور پر تبدیل نہ کیا گیا تو ایک کروڑ 40 لاکھ افراد کی جانیں خطرے میں ہوں گی۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دونوں جانب سے اپنے عمل اور پالیسیوں سے یمن کی معیشت کو نظر انداز کیا گیا ہے جس کے باعث

امدادی تنظیموں کا کہنا ہے کہ ‘بھوک کو یمن کے شہریوں کے خلاف ہتھیار کے طور پر ہرگز استعمال نہیں کرنا چاہیے۔

سعودی عرب کے اتحادی امریکا سے مطالبہ کرتے ہوئے ان تنظیموں کا کہنا تھا کہ امریکا، یمن میں خانہ جنگی کے فوری خاتمے کے لیے بالخصوص سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات پر سفارتی دباو کے ذریعے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ ترکی میں صحافی جمال خاشقجی کے سعودی عرب کے قونصل خانے میں قتل کے بعد عالمی برادری نے بھی امریکا پر زور دیا تھا کہ وہ سعودی عرب سے اتحاد ختم کرکے یمن میں فوری جنگ بندی کے لیے دباؤ بڑھائے۔

یمن میں امریکا کی پشت پناہی سے سعودی اتحاد نے مارچ 2015 میں حوثیوں کے خلاف جنگ کا آغاز کیا تھا جس کے نتیجے میں اب تک ہزاروں نہتے یمنی شہید اور لاکھوں زخمی ہوچکے ہیں۔

عالمی امدادی تنظیموں نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر یمن میں اتحادی کو فوجی امداد نہیں روکتے تو دہائیوں بعد آنے والے خطرناک قحط کی ذمہ داری امریکا کو بھی لینا ہوگی۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری