اسرائیل پاکستان کا نظریاتی دشمن ہے، جنرل (ر) غلام مصطفیٰ


اسرائیل پاکستان کا نظریاتی دشمن ہے، جنرل (ر) غلام مصطفیٰ

معروف دانشور اور دفاعی تجزیہ نگار جنرل (ر) غلام مصطفیٰ نے کہا ہے کہ صہیونی غاصب ریاست اسرائیل پاکستان کی نظریاتی بنیادوں کی دشمن ہے، اگر ہمارا سر بھی تن سے جدا کر دیا جائے تب بھی اسرائیل جیسی غاصب اور جعلی ریاست کو تسلیم نہیںکریں گے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، معروف دانشور اور دفاعی تجزیہ نگار جنرل (ر) غلام مصطفیٰ نے اسرائیل کو پاکستان کا نظریاتی دشمن قرار دیتے ہوئے کہا پاکستان کسی بھی صورت میں اسرائیل کو تسیلم نہیں کرےگا۔

غلام مصطفیٰ سے فلسطین فائونڈیشن پاکستان کے وفد نے ملاقات کی۔

فلسطین فائونڈیشن پاکستان کے وفد کی جنرل (ر) غلام مصطفیٰ سے ملاقات کے دوران مسئلہ فلسطین کی موجودہ اور تازہ ترین صورتحال سمیت خطے کی عرب ریاستوں اور مسلم ممالک کے کردار سمیت پاکستان کے فلسطین کاز پر کردار اور بانیان پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح ؒ اور علامہ اقبال کی فلسطین پالیسی اور حمایت فلسطین فکر پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس موقع  فلسطین فائونڈیشن پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل صابر ابو مریم نے فلسطین پر امریکی منصوبے صدی کی ڈیل پر روشنی ڈالتے ہوئے عرب ممالک کے اسرائیل کے ساتھ بڑھتے ہوئے تعلقات اور پاکستان پر امریکہ اور اس کے اتحادی عرب ممالک کی جانب سے اسرائیل سے تعلقات سے متعلق حالات و واقعات بیان کئے۔

واضح رہے کہ فلسطین فائونڈیشن پاکستان کے قیام اور اغراض و مقاصد سمیت دس سالہ کارکردگی کے بارے میں بھی تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔

معروف تجزیہ نگار جنرل (ر) غلام مصطفیٰ کاکہنا تھا کہ پاکستان میں موجود صہیونی ہم فکر عناصر کی یہ قطعی بھول ہے کہ پاکستان کو اسرائیل کے ساتھ قریب لا کرکوئی فائدہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔

ان کاکہنا تھا کہ اسرائیل کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کی آڑ میں معاشی ترقی کے خواب، ٹیکنالوجی منصوبوں کے خواب اور اسی طرح دیگر خواب بہت بڑا دھوکہ ہے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ اگر پاکستان اسرائیل کو تسلیم بھی کر لے یا اسرائیل کے لئے تل ابیب میں بیٹھ کر چوکیداری بھی کرے تب بھی اسرائیل پاکستان کے خلاف سازشوں سے باز نہیں آئے گا اور کو موقع ملتے ہی پاکستان کو نقصان پہنچانے سے دریغ نہیں کرے گا۔

انہوں نے اسرائیل کو پاکستان کا نظریاتی دشمن قرار دیا اور کہا کہ یہ اللہ کا خصوصی کرم ہے کہ پاکستان ایک ایٹمی طاقت والا اسلامی ملک ہے اور اس کے قائدین ایسے عظیم قائدین بانیان پاکستان ہیں کہ جنہوں نے پہلے روز سے ہی فلسطین کی حمایت کو اپنا دستور قرار دیا۔

ان کاکہنا تھا کہ پاکستان میں فلسطین مخالف سرگرمیوں کی ہر گز اجازت نہیں ہونی چاہئیے۔ان کاکہنا تھا کہ فلسطین اور کشمیر میں بربریت کی بد ترین مثالیں قائم ہو رہی ہیں جس پر ہم خاموش نہیں بیٹھ سکتے۔

انہوں نے فلسطین فائونڈیشن پاکستان کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ ایسی کوششوں کو ہر سطح پر جاری رہنا چاہئیے اور مجھے خوشی ہے کہ پاکستان کی نسل نو فلسطین اور کشمیر جیسے امت مسلمہ کے مسائل سے با خبر اور آگاہ ہے اور اس عنوان سے اپنا مثبت کردار بھی ادا کر رہی ہے۔

 انہوں نے فلسطین فائونڈیشن پاکستان کے ساتھ اپنے مکمل تعاو ن اور ہم آہنگی یقین دہانی بھی کروائی۔

اس موقع پر فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل نے جنرل (ر) غلام مصطفی کو صدر مملکت اور وزیر اعظم کے نام فلسطین پالیسی سے متعلق لکھے گئے خط کے خدو خال سے بھی آگاہ کیا۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری