کرپشن، منشیات، منی لانڈرنگ؛ رانا ثناء اللہ کے 70 ارب کے غیرقانونی اثاثوں کی نشاندہی


کرپشن، منشیات، منی لانڈرنگ؛ رانا ثناء اللہ کے 70 ارب کے غیرقانونی اثاثوں کی نشاندہی

مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر اور رکن قومی اسمبلی رانا ثناء اللہ کے 70 ارب کے مبینہ غیر قانونی اثاثوں کی نشاہدہی ہوئی ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم نے اے این ایف کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر اور رکن قومی اسمبلی رانا ثناء اللہ سے تفتیش کے دوران 70 ارب کے مبینہ غیر قانونی اثاثوں کی نشاہدہی ہوئی ہے۔

اے این ایف کی ہدایت پر ڈپٹی کمشنر نے رانا ثناء اللہ کے اہلخانہ اوردو فرنٹ مینوں کے کروڑوں کے اثاثے منجمد کردیئے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ڈپٹی کمشنر نے مختلف مقامات پر 30 سے زائد گھر، دکانیں اور پلاٹ سیل کر دیئے ہیں۔
مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ منشیات فروشوں کی سرپرستی کے ذریعے اثاثے بنانے کے شواہد ملے ہیں لہذا جائیدادوں کی منتقلی یا فروخت نہ ہونے دی جائے۔ جائیدادوں کی منتقلی یا فروخت پر قید اور جرمانہ کیا جائے گا۔
مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ ایک پلاٹ اور 5 دکانیں رانا ثناء اللہ کی اہلیہ کی ملکیت ہیں جبکہ بیٹی اور داماد احمد شہریار کے نام 4 پلاٹ اور11 دکانیں ہیں۔ اسی طرح رانا ثناء اللہ کی والدہ اوربھائی کے دو گھروں کی بھی نشاندہی ہوئی ہے۔
یاد رہے کہ اے این ایف حکام نے رانا ثناء اللہ کے خلاف عدالت میں چالان بھی جمع کروا دیا ہے جس کے مطابق تفتیش میں ن لیگی رہنما کو قصور وار قرار دیا گیا ہے جبکہ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مخبر کی اطلاع پر ان کی گاڑی کو مانیٹر کیا گیا اور ان کو گرفتار کرنے کے لیے ڈپٹی ڈائریکٹر کی سربراہی میں 20 پولیس افسران اور اہلکار تھے۔
ملزم کو جب روکا گیا تو گاڑی کی پچھلی سیٹ پر بیٹھے تھے۔ رانا ثناء اللہ نے پوچھنے پر پیچھے رکھے سوٹ کیس کی نشاندہی کی۔ سوٹ کیس کی پلاسٹک شیٹ توڑ کر ہیروئن کا پیکٹ نکالا گیا جس کا وزن 21.5 کلوگرام تھا۔ اے این ایف دفتر پہنچ کر بند لفافے کا وزن کیا گیا تو 15کلو تھا۔ چالان میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ رانا ثناء اللہ سے 9 ایم ایم کی ایک پستول بھی برآمد ہوئی۔
خیال رہے کہ رانا ثناء اللہ پر منشیات اسمگلنگ کے علاوہ قتل اور کالعدم تنظیموں سے رابطے کے بھی الزامات ہیں۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری