کرتار پور راہداری منصوبہ؛ سکھ برادری کا خواب پورا ہو گیا


کرتار پور راہداری منصوبہ؛ سکھ برادری کا خواب پورا ہو گیا

پاکستان نے سکھ برادری کا گردوارہ دربار صاحب تک فعال رسائی کا خواب پورا کر دیکھایا۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق 2019 بابا گرونانک کی 550ویں سالگرہ کی تقریبات کا ہی نہیں بلکہ کرتارپور راہداری منصوبے کی تکمیل کا سال ہے۔

کرتارپور راہداری 2 مراحل پر مشتمل منصوبے ہے جس کے پہلے مرحلہ پر 86 فیصد کام مکمل کرلیا گیا ہے۔

پہلا مرحلہ امیگریشن ٹرمینل، گوردوارہ توسیع اور 6.8 کلومیٹر شاہراہ کی تعمیر پر مشتمل ہے۔

علاوہ ازیں یاتریوں کے لیے پارکنگ، طبی اور دیگر سہولیات کی فراہمی بھی پہلے مرحلے کا حصہ ہے۔

اسی طرح دوسرا مرحلہ ہوٹلز، ہاسٹلز، دیگر رہائشی سہولیات پر مشتمل ہے جبکہ دریائے راوی پر 800 میٹر طویل پل بھی دوسرے مرحلے میں تعمیر ہوگا۔

واضح رہے کہ گوردوارہ دربار صاحب کی توسیع، تزئین و آرائش سکھ مذہبی پیشواﺅں کی مشاورت سے ہوئی اور اس حوالے سے گوردوارہ کی تعمیر میں سکھ مذہب اور تاریخی اہمیت کا مکمل خیال رکھا گیا ہے۔

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ پاکستان نے منصوبہ پر مقامی وسائل خرچ کیے اور کوئی بیرونی امداد نہیں لی۔

پاکستان سکھ برادری کی سہولت کے لئے بھارت سے یاتریوں کے کرتار پور راہداری میں بغیر ویزے اور مفت داخلے کا پہلے ہی اعلان کر چکا ہے۔

یاتری بذریعہ بس گوردوارہ تک پہنچ کر آزادانہ مذہبی رسومات ادا کر سکیں گے۔

یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے 28 نومبر 2018 کو کرتارپور راہداری کا سنگ بنیاد رکھا تھا اور ایک سال کی قلیل مدت کے اندر 9 نومبر 2019 کو اس کا افتتاح کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔  

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری