تیل تنصیبات پر حملے ہم نے ہی کئے/ اگلا نشانہ دبئی اور ابوظہبی ہوں گے، یمنی فوج


تیل تنصیبات پر حملے ہم نے ہی کئے/ اگلا نشانہ دبئی اور ابوظہبی ہوں گے، یمنی فوج

یمنی فوج کے ترجمان یحیی سریع نے گزشتہ دنوں سعودی عرب کی سب سے بڑی تیل کمپنی پر ہونے والے حملوں کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ آل سعود اور متحدہ عرب امارات کے حساس مقامات پر مزید حملے ہوں گے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، یمنی سرکاری فوج کے ترجمان یحیی سریع نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی قیمت پر ملک کا دفاع جاری رکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے تیل تنصیبات پر حملے یمنی سرکاری فوج نے ہی کئے ہیں۔ انہوں نے کہا ہم اس سے کہیں گناہ زیادہ خطرناک حملے کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
یحیی سریع کا کہنا تھا کہ آل سعود کو امریکی اور یورپی اسلحہ نہیں بچا پائے گا، ہمارے جدید ترین ڈرون طیارے گرانا اب سعودی اتحادیوں کی بس کی بات نہیں۔
انہوں نے کہا ہم خطے میں جنگ نہیں چاہتے؛ لیکن ملک و قوم کا دفاع کرنا ہماری شرعی ذمہ داری ہے۔ یحیی سریع نے مزید کہا کہ اگر یمن کے خلاف جاری جارحیت کا فوری خاتمہ نہ کیا گیا تو سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے دسیوں حساس مقامات پر حملے کئے جائیں گے۔
انہوں نے متحدہ عرب امارات کو براہ راست دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ میں اماراتی حکام سے کہوں گا کہ تمہاری نابودی کےلئے ہمارا ایک ہی حملہ کافی ہے۔
یمنی سرکاری فوج کے ترجمان نے سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر ہونے والے حالیہ حملوں کی تفصیل بیان کرتے ہوئے کہا کہ یمنی فوج نے کئی دنوں تک تیل تنصیبات کی تصاویر اور جائزہ لینے کے بعد ہی حملے کئے۔
انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی کے فضل و کرم سے یمنی فوج نے مقامی سطح پر جدیدترین ڈرون طیارے تیار کئے ہیں اور ہم روازانہ کی بنیاد پر اس قسم کے طیارے تیار کرنے کی صلاحیت حاصل کرچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ محض دعوی نہیں ہے کہ بلکہ ہم نے اپنے جدید ترین ڈرون طیاروں کی رونمائی کرکے پوری دنیا کوبتا اور دکھا چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی حساس تنصیبات پر کامیاب حملوں سے دشمن نے ہماری طاقت کا اندازہ لگا لیا ہوگا، ان شاء اللہ دشمن کے خلاف مزید ہوشربا حملے کئے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یمنی فوج اور قوم پوری دنیا پر واضح کرنا چاہتی ہے کہ ہم اپنا دفاع کرنا جانتے ہیں اور دشمن کے جارحانہ حملوں کا فوری اور دندان شکن جواب کا سلسلہ جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ڈرون طیاروں نے آل سعود کی تیل تنصیبات پر حملے سے پہلے متعدد بار ان حساس علاقوں پر پراوزیں کیں اور بہت ہی قریب سے تصاویرلیں۔
یحیی سریع کا کہنا تھا تیل تنصیبات پر حملے کے بعد ہونے والے نقصانات کو چھپانے کی کوشش کی جارہی ہے، امریکی اور سعودی حکام شرم کے مارے نقصانات بیان کرنے سے گھبرارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کئی گھنٹوں تک دنیا کی سب سے بڑی تیل کمپنی آگ کے شعلوں کے لیپٹ میں رہی اور سعودی حکام منہ تکتے رہے۔
انہوں نے کہا سعودی تیل تنصیبات کو یمنی فوج کے ''قاصف 3'' نامی ڈرون طیاروں نے نشانہ بنایا۔ یحیی سریع کا کہنا تھا کہ یمنی فوج کے پاس قاصف اور صماد نامی جدید ترین ڈرون طیارے ہیں جو 1500 سے 1700 کلومیٹر تک بہ آسانی پرواز کرسکتے ہیں۔
یاد رہے کہ چند روز قبل یمنی سرکاری فوج نے سعودی عرب میں دنیا کی سب سے بڑی تیل کمپنی کو نشانہ بنا کر پوری دنیا کو حیران کردیا تھا۔
دوسری جانب امریکا اور سعودی عرب نے اپنی ناکامی چھپانے کے لئے ڈرون حملوں کا الزام اسلامی جمہوریہ ایران پر عائد کردیا تھا۔ اسلامی جمہوریہ ایران نے الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے ان حملوں سے لاتعلقی کا اظہار کیاتھا۔

 

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری