عمران خان کا ایک روزہ دورہ ایران


عمران خان کا ایک روزہ دورہ ایران

وزیراعظم عمران خان آج ایران کے ایک روزہ دورے پر روانہ ہوں گے۔

خبررساں ادارے تسنیم نے دفترخارجہ پاکستان کے ترجمان کے حوالے سے خبر دی ہے کہ اس مختصر دورے کے دوران وزیراعظم رہبر انقلاب آیت اللہ سید علی خامنہ ا ی اور صدر ڈاکٹر حسن روحانی سمیت ایرانی قیادت کے ساتھ ملاقاتیں کریں گے۔

ذرائع کے مطابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور معاون خصوصی زلفی بخاری بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہوں گے۔

ملاقاتوں کے دوران خلیج میں امن وسلامتی سے متعلق امور سمیت دوطرفہ معاملات اور اہم علاقائی تبدیلیوں پر بھی تبادلہ خیال کیا جائیگا۔

واضح رہے کہ عمران خان اپنے مختصر دورے کے دوران تہران میں صدر روحانی سے ملاقات کریں گے جس میں ایران اور سعودی عرب کی درمیان جاری کشیدگی کو کم کرنے پر بات چیت ہوگی۔

پریس ٹی وی کا کہنا ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے ترک میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم پاکستان عمران خان کی ایران اور سعودیہ کے درمیان ثالثی کے لیے کوشش کا خیر مقدم کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی اور ایران کے پاس ایک دوسرے سے بات چیت کے علاوہ دوسری چارہ نہیں ہے، بات چیت براہ راست ہو یا کسی ثالث کے ذریعے، ایران اس کے لیے تیار ہے۔

جواد ظریف نے کہا کہ ہم نےکبھی ثالث کار کو انکار نہیں کیا، ہم ہمیشہ پڑوسی ملک سعودی عرب سے ثالثی یا براہ راست مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب پڑوسی ملک ہے اور ہمیں ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ رہنا ہے، سعودی عرب کے ساتھ مذاکرات کے لیے دروازے کھلے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اسلحہ خریدنا سعودی عرب کو محفوظ نہیں بنائے گا۔ اگر سعودی عرب تحفظ چاہتا ہے تو اس کا بہترین طریقہ یمن جنگ کا خاتمہ، ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات اور امریکا پر بھروسہ نہ کرنا ہے۔

یاد رہے کہ ایران اور سعودی عرب کے مابین جاری سیاسی کشیدگی کی وجہ سے ایک طرف جہاں عالم اسلام کا اتحاد دو ٹکڑوں میں تقسیم ہو گیا ہے وہیں استعماری قوتیں اس کا بھرپور فائدہ اٹھا رہی ہیں۔

امریکا اور اسرائیل نہ صرف اس آگ کو ہوا دے رہے ہیں بلکہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور قطر جیسی کئی خلیجی ریاستوں کو اپنا ناکارہ اسلحہ مہنگے داموں فروخت کر کے دونوں ہاتھوں سے کما رہا ہے۔

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری