داعش عرب ممالک کے تعاون سے افغانستان منتقل ہوگئی ہے، طالبان


داعش عرب ممالک کے تعاون سے افغانستان منتقل ہوگئی ہے، طالبان

طالبان نے ننگرھار مسجد حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حملہ داعش نے ہی کیا ہے اور داعش کو افغانستان منتقل کرنے میں بعض عرب ممالک نے کلیدی کردار ادا کیا۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، طالبان نے صوبہ ننگرھار پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حملے کا ذمہ دار داعش ہے۔

واضح رہے کہ صوبہ ننگرھار کے شہر«هسکه مینه» میں مسجد پر حملہ کیا گیا تھا جس میں 72 نمازی شہید ہوئے تھے۔

طالبان کا کہنا ہے کہ داعش کو افغانستان میں ایک خاص منصوبہ بندی کے تحت منتقل کیا گیا ہے، امریکا افغانستان میں امن نہیں چاہتا ہے تاکہ اسے یہاں رہنے کا جواز مل سکے۔

طالبان کا کہنا ہے کہ داعش ایک عربی شدت پسند تنظیم ہے اس کا افغانستان سے کوئی تعلق نہیں ہے، غیرملکی افواج اور کابل حکومت مل کرداعش کو افغانستان میں پروان چڑھایا۔

طالبان کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ داعش ایک خونخوار درندہ صفت گروہ ہے جو امریکی اور بعض عرب ممالک کی حمایت سے افغانستان میں حملے کررہا ہے۔

افغانستان میں داعشی دہشت گردوں کو طالبان کے خلاف بھرپور استعمال کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

طالبان کی اعلیٰ قیادت کا کہنا ہے کہ داعش کے ساتھ جھڑپوں میں ان کو خاطرخواہ کامیابی مل رہی ہے اور کئی علاقوں کو داعش سے مکمل طور پر پاک کرلیاہے لیکن کابل حکومت اور امریکی افواج داعش کی حمایت میں طالبان پر حملے کررہے ہیں۔

داعش کو امریکا کی مدد و پشت پناہی حاصل ہے اور یہ بات ہم نہیں کر رہے بلکہ افغان حکومت میں شامل ان کے اپنے ممبران پارلیمنٹ بار بار یہ بات سب کے سامنے دہرا چکے ہیں۔

 

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری