شامی حکومت کی خواہش ہے کہ ایران شام میں رہے، ظریف


شامی حکومت کی خواہش ہے کہ ایران شام میں رہے، ظریف

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف کا کہنا ہے کہ شامی حکومت کی خواہش ہے کہ ایران شام میں رہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ محمدجواد ظریف کا کہناہے کہ ایران شامی حکومت کی مرضی اور اجازت سے اس ملک میں ہے اور رہے گا۔

جنیوا میں روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور ترکی کے وزیرخارجہ مولود چاووش اوغلو کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس وقت تک شام میں رہیں گے جب تک شامی حکومت چاہے گی۔ انہوں نے کہا کہ روس اور ایران شامی حکومت کی مرضی پر شام میں موجود ہیں.

محمد جواد ظریف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ امریکی فوج تیل ذخائر کے تحفظ کے لئے شام میں موجود ہے کہا کہ امریکی صدر کم از کم امریکی اہداف کے بارے میں سچے ہیں۔

 

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ شام کی آئینی کمیٹی کا قیام ایک چیلنجنگ عمل کا آغاز ہے اور کسی بھی طور اس پر غیر ملکی دباو نہیں ہونا چاہئیے اوراس کمیٹی کا تعلق صرف شامی عوام سے ہے اور تمام شامی باشندوں کو اس میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئیے۔

اس موقع پر روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے شام کے بحران کو سیاسی طریقے سےحل کرنے پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ شام کی آئینی کمیٹی کا قیام شامی عوام کی بڑی کامیابی ہے۔ جبکہ ترکی کے وزیرخارجہ مولود چاووش اوغلو نے شامی مہاجرین کی اپنے ملک واپسی کو اہم قرار دیتے ہوئےشام کی  حاکمیت کے تحفظ پر تاکید کی۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری