افغانستان میں تعینات پاکستان سفارتکار ذہنی اذیت کا شکار


افغانستان میں تعینات پاکستان سفارتکار ذہنی اذیت کا شکار

افغانستان میں تعینات پاکستانی سفارتکاروں کو نامعلوم افراد کی جانب سے ہراساں کیا جا رہا ہے جس سے وہ سخت ذہنی اذیت کا شکار ہیں۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق افغانستان میں تعینات پاکستانی سفارتکاروں کو نامعلوم افراد کی جانب سے ہراساں کیا جا رہا ہے۔

سفر کے دوران بغیر نمبر پلیٹ کے گاڑیاں سفارتکاروں کا پیچھا کرتی ہیں۔ ہراساں کرنے کا سلسلہ گھر سے لے کر سفارتخانے اور واپسی کے راستے میں کیا جا رہا ہے۔

دوسری جانب افغان خفیہ ایجنسی کے اہلکار پاکستانی سفارتکاروں کی گاڑیاں روکتے اور نازیبا زبان استعمال کرتے ہیں۔

علاوہ ازیں کابل سفارتکانے کے آس پاس بھی نامعلوم گاڑیاں گشت کرتی رہتی ہیں۔ پاکستانی سفارتکار اس وجہ سے شدید ذہنی کوفت اور اذیت کا شکار ہیں۔

پاکستان نے معاملہ افغان وزارت خارجہ کے ساتھ اٹھا دیا، پاکستان نے موقف اختیار کیا ہے کہ غیر ملکی سفارتکاروں کو ہراساں کرنا بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

تاہم سفارتی ذرائع کے مطابق افغان وزارت خارجہ اپنی خفیہ ایجنسی کے سامنے بے بس ہے۔

یاد رہے چند روز قبل افغانستان میں یوم سیاہ کشمیر کی تقریب سے 2 گھنٹے قبل پاکستانی سفارتخانے کے باہر مشتعل لوگوں نے مظاہرہ کیا اور پاکستان کے خلاف نعرہ بازی کی گئی۔

مختلف ممالک کی طرح افغانستان کے پاکستانی سفارتخانے میں کشمیر یوم سیاہ سے متعلق تقریب ہونا تھی جس میں سفارتکاروں، صحافیوں، سیاسی عمائدین اور دیگر شخصیات نے شرکت کرنا تھی تاہم تقریب شروع ہونے سے 2گھنٹے پہلے پاکستانی سفارتخانے کے باہر مظاہرہ شروع ہوگیا جس میں شامل لوگوں نے پاکستان کے خلاف نعرہ بازی شروع کردی۔انہوں نے بتایا کہ تقریب میں شرکت کی غرض سے سفارتخانے آنے والے مہمانوں کو مظاہرین نے ڈرایا دھمکایا۔

پاکستانی سفیر نے بتایا کہ مظاہر ے کے باعث تقریب میں آنیوالے مہمان سفارتخانے میں نہیں آ پائے۔

انہوں نے نہایت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ اس معاملے پر جب افغان حکام سے رابطہ کیا گیا تو کوئی جواب نہیں ملا جبکہ پولیس کی جانب سے بھی کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔

پاکستانی سفیر زاہد نصراللہ کا کہنا تھا کہ افغان حکومت اور پولیس کی ملی بھگت سے احتجاج کیا گیا ہے۔

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری