کابل میں پاکستانی سفارتکاروں کو ہراساں کرنے پر ویزے کا اجرا معطل


کابل میں پاکستانی سفارتکاروں کو ہراساں کرنے پر ویزے کا اجرا معطل

کابل حکام پاکستانی سفارتکاروں کی نقل وحرکت میں رکاوٹ بننے پر سفارت نے افغان شہریوں کے لئے ویزے کا اجراء روک دیا ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، افغانستان کی ہٹ دھرمی پر پاکستان نے ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کابل میں پاکستانی سفارت خانے سے ویزے کا اجرا تا حکم ثانی روک دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ذرایع کا کہنا ہے کہ افغان حکام پاکستانی سفارت کاروں کی نقل و حرکت میں رکاوٹ بننے لگے ہیں۔

ذرائع کے مطابق افغان حکام نے پاکستانی سفارت کاروں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے، افغان حکام سفارت کاروں کی گاڑیاں روک کر نازیبا زبان بھی استعمال کر رہے ہیں۔

پاکستان نے معاملہ افغان وزارت خارجہ کے ساتھ اٹھا لیا ہے، تاہم دوسری طرف افغان وزارت خارجہ اپنی خفیہ ایجنسی کے سامنے بے بس نظر آ رہی ہے۔

دریں اثنا، پاکستان نے افغان ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کر کے پاکستانی سفارت کاروں کو ہراساں کرنے کے معاملے پر تشویش کا اظہار کیا، ترجمان نے کہا کہ ہراساں کرنے کا عمل گرشتہ دو روز سے جاری ہے، پاکستانی اہل کاروں کی سیکورٹی افغان حکومت کی ذمہ داری ہے، افغانستان واقعات کی فوری تحقیقات کرے اور رپورٹ پاکستان سے شیئر کرے۔

سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ افغان حکام اور اس ملک کی خفیہ ایجنسی پر بھارت کا اثر و رسوخ اتنا بڑھ گیاہے کہ یہ لوگ پاکستان کو اپنا دشمن سمجھنے لگے ہیں۔

یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل افغانستان کی سیکورٹی فورسز نے پاک افغان سرحدی علاقے پر بلا اشتعال فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں خاتون سمیت پانچ شہری اور 6 جوان زخمی ہو گئے تھے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ افغان فوج نے پاکستانی پوسٹوں پر بلا اشتعال فائرنگ کی، اس کے باوجود پاکستان نے تحمل کا مظاہرہ کیا، افغان فوج نے مارٹر اور بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ کی تھی، پاک فوج نے روایتی اور پیشہ ورانہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھرپور جوابی کارروائی کی جس کے نتیجے میں افغان سیکورٹی فورسز کی بارڈر پوسٹوں کو نقصان پہنچا۔

یاد رہے کہ ایک طویل عرصے سے کابل حکام اور اس ملک کی خفیہ ایجنسی کے اہلکار بین الاقوامی سفارتی قوانین کی دھجیاں اڑاتے ہوئے پاکستانی سفارتکاروں کو مسلسل ہراساں کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ افغانستان کے لاکھوں تارکین وطن گذشتہ کئی دہائیوں سے پاکستان میں مقیم ہیں تاہم کابل حکام کا یہ رویہ افغان تارکین وطن کو مشکلات سے بھی دو چار کرسکتا ہے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری