باہر جانا ہے مگر ایسے نہیں جانا / نواز شریف کا حکومتی شرائط تسلیم کرنے سے صاف انکار


باہر جانا ہے مگر ایسے نہیں جانا / نواز شریف کا حکومتی شرائط تسلیم کرنے سے صاف انکار

ای سی ایل سے نام نکالنے اور بیرون ملک سفر کرنے کے معاملے پر نواز شریف نے حکومتی شرائط تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق حکومت اور (ن) لیگ کے درمیان نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر ڈیڈ لاک برقرار ہے نواز شریف حکومتی شرائط پر ناخوش ہیں اور انہوں نے شرائط پر بیرون ملک جانے سے انکار کر دیا ہے۔

نواز شریف کا کہنا ہے کہ عدالت نے مجھے 8 ہفتے کی ضمانت دی ہے اور اس کے مچلکے عدالت میں جمع ہیں اب مزید کسی زر ضمانت کی ضرورت نہیں، ای سی ایل میں نام ڈالتے وقت حکومت نے اتنا تردد نہیں کیا جب کہ نام نکالتے وقت اتنا جھنجھٹ اور حیلے بہانے کیوں؟

شریف فیملی نواز شریف کو بیرون ملک بھیجنے کے لیے اصرار کر رہی ہے۔ شہباز شریف اور مریم نواز نے نواز شریف کو منانے کی بھرپور کوشش کی لیکن نواز شریف اپنے موقف پر قائم ہیں۔

اس ضمن میں وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم کی زیر صدارت نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے حوالے سے کابینہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر، سیکریٹری داخلہ اعظم سلیمان، سیکریٹری صحت پنجاب، شہباز شریف کے نمائندے ڈاکٹر عدنان اور عطا تارڑ جب کہ نواز شریف میڈیکل بورڈ کے سربراہ بھی شریک ہوئے۔

ذرائع کے مطابق کمیٹی اجلاس میں کابینہ اجلاس کے فیصلے کے مطابق حکومت کی جانب سے طلب کیے گئے ضمانتی بانڈز پر بحث ہوئی تاہم مسلم لیگ (ن) کے وکلاء نے نواز شریف کے بیرون ملک جانے کے لیے ضمانتی بانڈز دینے سے انکار کر دیا اور کہا کہ ضمانتی بانڈز دینے کی کوئی وجہ نہیں بنتی۔ نواز شریف علاج کے لیے باہر جا رہے ہیں اور حکومت کی شرائط پر کسی طرح سے عمل نہیں ہو سکتا۔

ذیلی کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہاہے کہ نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیاہے ،فیصلہ میرٹ پر ہوگا اور ہم میرٹ سے نہیں ہلیں گے ۔انہوں نے کہا کمیٹی کے اجلاس میں جتنی بھی باتیں ہوئی ہیں ، وہ ان کیمرہ ہیں ، کابینہ کا فیصلہ کوئی فائنل فیصلہ نہیں ہے ، فائنل فیصلہ کابینہ اس وقت دیگی جب ہم سفارشات دیں گے ،اب کابینہ ہماری سفارشات کو مانتی ہے یا رد کرتی ہے یہ کابینہ کی مرضی ہوگی۔

حکومتی ذیلی کمیٹی نے موقف میں تبدیلی کے لیے (ن) لیگ کو آج تک کی مہلت دیتے ہوئے فیصلہ محفوظ کر لیا۔

اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نواز شریف قانونی تقاضے پورے کر کے باہر جائیں، حکومت کوئی رکاوٹ نہیں ڈالے گی۔

عمران خان نے واضح کیا کہ نواز شریف کو صرف انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بیرون ملک بھیجا جا رہا ہے، یہ کوئی ڈیل نہیں ہے۔

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری