مولانا کا پلان بی: ملک کی اہم شاہراہیں بند کرنے کا اعلان


مولانا کا پلان بی: ملک کی اہم شاہراہیں بند کرنے کا اعلان

مولانا فضل الرحمن کے پلان بی کے مطابق سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخوا اور پنجاب میں اہم شاہراہیں بند کرنےکی منصوبہ بندی کی گئی ہے جبکہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں بھی اہم مقامات پر لاک ڈاؤن کا منصوبہ پلان بی میں شامل ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے اپنے پلان بی کا اعلان کر دیا ہے۔ ان کے پلان بی کے مطابق سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخوا اور پنجاب میں اہم شاہراہیں بند کرنےکی منصوبہ بندی کی گئی ہے جبکہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں بھی اہم مقامات پر لاک ڈاؤن کا منصوبہ پلان بی میں شامل ہے۔علاوہ ازیں کراچی کے 13 مختلف مقامات پہ دھرنا دینے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

اسی پلان پر عمل درآمد کرتے ہوئے جے یو آئی لاڑکانہ کے امیر مولانا ناصر محمود سومرو نے سندھ بلوچستان بارڈر پہ واقع قومی شاہراہ بند کرکے دھرنا دینے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔

انہوں نے کارکنان کو ہدایات دی ہیں کہ وہ پلان بی کے پہلے مرحلے پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے دن 12 بجے سندھ بلوچستان بارڈر پہ واقع جیکب آباد قومی شاہراہ کو بند کرنے کے لیے دھرنا دیں۔

مولانا ناصر محمود سومرو نے تمام کارکنان سے کہا ہے کہ وہ قومی شاہراہ کو بند کرنے کے لیے دیے گئے وقت پر پہنچ جائیں۔

یاد رہے کہ امیر جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے گزشتہ روز آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں پلان بی کا اعلان کرتا ہوں۔ انہوں نے تمام کارکنان سے کہا تھا کہ وہ گھروں سے نکل آئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پلان بی کی تفصیلات سے صوبائی امرا کارکنان کو آگاہ کریں گے۔

گذشتہ روز آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب میں سربراہ جے یو آئی(ف) مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اس ناجائز اور بدبودار حکومت کا خاتمہ ایمان کا تقاضہ ہے، ایسے لوگوں کا ملک پر مسلط ہونا عذاب الٰہی سے کم نہیں، نالائق حکومت کو ہٹانے کے لیے ہمارا سفر جاری ہے اور رہے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں آئین ،قانون، جمہوریت، اصولوں کی جنگ لڑنی ہے، ہم اس وقت تمام پارٹیوں سے مشاورت کر رہے ہیں ، ہم اپنا دباؤ مزید بڑھا رہے ہیں اور بڑھاتے جائیں گے، ناجائز حکمرانوں سے نجات تک جنگ جاری رہے گی۔

دوسری جانب وزیراعظم کی معاون خصوصی اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ مولانا کا پلان (بی) سیاسی بدحواسی پلان ہے۔انہیں سمجھ نہیں آرہی وہ کیا کریں۔

یاد رہے کہ جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم عمران خان سے فوری مستعفی ہونے سمیت دیگر مطالبات کررکھے ہیں تاہم حکومت اور اپوزیشن میں وزیراعظم کے استعفی اور نئے انتخابات کے معاملے پر ڈیڈ لاک برقرار ہے۔

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری