بھارت سی پیک پر تنگ نظری کے بجائے مثبت ردعمل دکھائے: وزیر داخلہ پاکستان


بھارت سی پیک پر تنگ نظری کے بجائے مثبت ردعمل دکھائے: وزیر داخلہ پاکستان

وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) سازش یا فوجی منصوبہ نہیں بلکہ اقتصادی ترقی اور علاقائی تعاون کا منصوبہ ہے اور بھارت کو اس پر تنگ نظری کا مظاہرہ کرنے کے بجائے مثبت ردعمل دکھانا چاہیے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق اسلام آباد میں ویب آف ٹرانسپورٹ کوریڈورزون ساؤتھ ایشیا کی تقریب میں شرکت کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سی پیک کا مقصد خطے میں موجود ممالک کو اقتصادی طور پر جوڑنا ہے اور اس سے 3 ارب آبادی کی نئی مارکیٹ تشکیل پائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کو سی پیک پر ردعمل پر نظرثانی کرنی چاہئے، بھارت اگر منصوبے کا حصہ نہیں بننا چاہتا تو پاکستان کاریک راہداری پر بھی کام کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک پر تنگ نظری دکھانے پر بھارتی میڈیا نے مودی سرکار پر تنقید شروع کردی ہے اور بھارت کو اس منصوبہ کی اہمیت کے حوالے سے جلد یا بدیر احساس ہوگا۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اس خطے کا حل تنازعات میں مزید تلخی میں اضافہ سے نہیں بلکہ امن کے ذریعے حل کرنا چاہیے، بدقسمتی سے جنوبی ایشیاء ایشیا باہمی روابط اور تعاون کے اعتبار سے آخری نمبر پر ہے اور اس خطے میں تعاون کی کنجی بھارت کے پاس ہے کیونکہ بھارت مرکز میں ہے اور دیگر ممالک اس کے ارد گرد ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے تعلقات اتنے اچھے نہیں ہیں،لہٰذا ہمیں تنازعات سے نکل کر آگے بڑھنا ہوگا، پاکستان اور بھارت کے اقتصادی اعشاریے بہتر ہیں لیکن دونوں ملکوں سمیت ایشیائی ممالک کے سماجی اعشاریے بہتر نہیں ہیں اور ہمیں تنازعات پر خرچ کیے جانے والے وسائل کو سماجی شعبے کی ترقی پر استعمال کرنا ہوگا کیونکہ تنازعات سے باہر نکلے بغیر خطے میں ترقی ممکن نہیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کو اپنے تعلقات کو اقتصادی ترقی کے اعتبار سے دیکھنا ہوگا کیونکہ اس وقت لوگوں کو مسائل کا سامنا ہے انہیں ویزے نہیں ملتے اور سرمایہ کاروں کو بھی تجارتی ویزہ نہیں دیا جاتا، جس کےباعث انفرااسٹرکچرز کو کوئی فائدہ نہیں ہے۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ خطے کی ترقی کے لیے ٹرانسپورٹ راہداری انتہائی اہم ہے اور خطے کا مستقبل علاقائی تعاون اور تجارت سے جڑا ہوا ہے، جس کے لیے ترقی پذیر ممالک کو مصنوعات کی فروحت کے لیے نئی منڈیاں تلاش کرنی ہوں گی اور نئی منڈیوں تک رسائی کے لیے ٹرانسپورٹ راہداری ضروری ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی نقشے میں شمالی علاقہ جات کو نہ دکھانے پر ورلڈ بینک کے نمائندوں کے سامنے احتجاج کیا اور عالمی بینک کے نمائندوں نے غلطی کو تسلیم کرتے ہوئے اس کو دور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

اس موقع پر عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ایلان گوان پاچاموتو نے کہا کہ سی پیک کا منصوبہ پاکستان کیلئے ترقی کا بڑا موقع فراہم کررہا ہے، سی پیک سے خطے میں علاقائی تعاون کو فروغ ملے گا۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری