یورپی یونین سے علیحدگی کے بعد برطانوی معیشت زوال پذیر


یورپی یونین سے علیحدگی کے بعد برطانوی معیشت زوال پذیر

"نیشنل انسٹیٹیوٹ آف اکنامک اینڈ سوشل ریسرچ" کی ایک رپورٹ کے مطابق، یورپی یونین سے علیحدگی کیلئے ہونے والے ریفرنڈم کے ایک ماہ بعد ہی برطانوی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہونے لگے ہیں۔

تسنیم خبررساں ادارے کے مطابق، دنیا بھر کے اقتصادی ماہرین کے لئے برطانوی خبررساں ادارے "رائٹرز" نے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف اکنامک اینڈ سوشل ریسرچ (این آئی ای ایس آر) کی یہ رپورٹ بڑی اہمیت کی حامل ہے کہ گذشتہ ماہ برطانوی معیشت 2 فیصد کمی کا شکار ہوئی ہے۔

این آئی ای ایس آر کی جانب سے شایع کردہ رپورٹ کے مطابق، برطانوی معیشت کی جون میں سہ ماہی بڑھوتری 0.6 تھی جو جولائی میں کم ہو کر 0.3 ہوگئی ہے۔

اقبال کے مصرے، "موج ہے دریا میں اور بیرون دریا کچھ نہیں" کی عملی تصویر اس وقت سامنے آئی جب یورپی یونین سے علیحدگی کے صرف ایک ماہ بعد این آئی ای ایس آر کی ایک رپورٹ میں برطانوی معیشت زوال پذیری کا شکار نظر آئی، تاہم  نیشنل انسٹیٹیوٹ آف اکنامک اینڈ سوشل ریسرچ کے "جیمزوارن" کا کہنا تھا کہ ہمارے اندازے یہ تجویر دیتے ہیں کہ 2017ء کے اختتام تک اس میں تبدیلی کا امکان ہو سکتا ہے۔

واضح رہے کہ یورپی یونین سے علیحدگی کیلئے برطانیہ میں ہونے والے تاریخی ریفرنڈم میں 52 فیصد عوام نے اس کی حمایت میں ووٹ دئے تھے۔

اس تاریخی ریفرنڈم کے خلاف مہم چلانے والے برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے عوام کے فیصلے کے بعد لندن میں 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ پر پریس کانفرنس کے دوران رواں برس اکتوبر میں عہدہ وزارت چھوڑنے کا اعلان کیا تھا تاہم انھوں نے جولائی میں ہی وزیراعظم کا عہدہ چھوڑ دیا۔

برطانوی عوام کے اس فیصلے کے بعد بین الاقومی مارکیٹ میں برطانوی پاؤنڈ کی قدر میں بھی نہ صرف خاطر خواہ کمی ہوئی ہے بلکہ وہ 3 دہائیوں کی بھی کم ترین سطح پر آگیا ہے۔

یاد رہے کہ یورپی بلاک سے باہر آنے کی شرائط پر مذاکرات کے لیے برطانیہ کے پاس 2 سال کا وقت ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری