ایران، روس اور ترکی کا شام کی خود مختاری اور دہشت گردوں کی نابودی پر تاکید


ایران، روس اور ترکی کا شام کی خود مختاری اور دہشت گردوں کی نابودی پر تاکید

سہ فریقی اجلاس کے اختتام پر ایران، روس اور ترکی نے ایک اعلامیہ جاری کرتے ہوئے شام کی سالمیت اور خود مختاری کی حمایت کے عزم پر اتفاق کیا ہے۔

تسنیم خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، ماسکو میں ہونے والے سہ فریقی اجلاس کے اختتام پر ایران، روس اور ترکی نے مشترکہ بیانیہ جاری کیا ہے۔
جس کے نکات مندرجہ ذیل ہیں:

1۔ ایران، روس اور ترکی جمہوریہ شام کی حاکمیت، اقتدار، خودمختاری کی حمایت کرتے ہیں، شامی حکومت کو ایک جہموری، کثیر المذہبی اور سبھی فرقوں کی نمائندہ اور ڈیموکریٹک حکومت تسلیم کرتے ہیں۔

2۔ ایران، روس اور ترکی اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ شام کے تنازعے کا  حل فوج کے ذریعے سے نہیں کیا جاسکتا ہے، تینوں ممالک، شام میں سیاسی بحران کے حل کے لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 2254 کی تائید کرتے ہیں۔
اسی طرح تینوں ملکوں کے وزرائے خارجہ بین الاقوامی برادری کی طرف سے کئے جانے والے اصولی فیصلوں پر توجہ دیں گے اور بین الاقوامی سطح پر شام کے بحران کے حل میں موجود رکاوٹوں کو حسن نیت کے ساتھ دور کرنے کی بھرپور کوشش کریںگے۔

3۔ ایران، روس اور ترکی مشرقی حلب سے  سویلین کے رضاکارانہ انخلاء کا خیرمقدم کرتےہیں، اسی طرح تینوں ممالک، فوعہ، کفریا اور زبدانی سے عام شہریوں کے انخلاء کا بھی خیرمقدم کرتے ہیں اور ان علاقوں سے سویلین کی بغیر کسی وقفے کے انخلاء پر تاکید کرتے ہیں، تینوں ممالک بین الاقوامی امدادی گروہوں کے شکر گزار ہیں کہ جنہوں نے شامی لوگوں کی مدد کی۔

4۔ وزرائے خارجہ، شام میں جنگ بندی کی توسیع اور غیر مسلح افراد کے انخلاء پر اتفاق رائے رکھتے ہیں۔

5۔ ایران، روس اور ترکی شامی حکومت اور حزب اختلاف کے درمیان آئندہ طے پانے والے معاہدوں کے پابند ہوں گے اور اس معاملے میں شام میں اثر و رسوخ رکھنے والے دوسرے ممالک سے  تعاون کی اپیل کریں گے۔

6۔ تینوں ممالک اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر2254 کے عین مطابق یہ معاہدہ شام میں سیاسی بحران کے حل کے لئے مددگار ثابت ہوگا۔

7۔ وزرائے خارجہ، قزاقستان کے صدر کی طرف سے اس قسم کے اجلاسوں کی میزبانی کرنے کی تجویز کو سراہتے ہیں۔

8۔ ایران، روس اور ترکی داعش، النصرہ جیسے مسلح  دہشت گردوں اور شامی حکومت مخالف گروپوں کے درمیان فرق پر یقین رکھتے ہیں اور دہشت گردوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کے عزم کا اظہار کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ ایران، روس اور ترکی کے وزرائے خارجہ اور دفاع کا ایک روزہ اجلاس منگل کی صبح ماسکو میں شروع ہوا تھا جس میں شام کی تازہ ترین صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف اور وزیر دفاع حسین دہقان نے ماسکو میں قیام کے دوران اپنے روسی ہم منصبوں کے ساتھ بھی الگ الگ ملاقاتیں کی۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری