کیا شمالی کوریا ٹرمپ کی نئی دھمکی کے جواب میں پھر میزائل تجربہ کریگا؟


کیا شمالی کوریا ٹرمپ کی نئی دھمکی کے جواب میں پھر میزائل تجربہ کریگا؟

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کی جانب سے دھمکیوں کا متعدد بار میزائل تجربوں سے جواب دینے کے باوجود کہا ہے کہ اب شمالی کوریا کے معاملے پر مزید تحمل کا مظاہرہ نہیں کیا جاسکتا اور وقت آگیا ہے کہ شمالی کوریا کو بھرپور ارادے کے ساتھ جواب دیا جائے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق وائٹ ہاؤس میں جنوبی کوریائی صدر مون ژئی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اب شمالی کوریا کے معاملے پر مزید تحمل کا مظاہرہ نہیں کیا جاسکتا اور وقت آگیا ہے کہ شمالی کوریا کو بھرپور ارادے کے ساتھ جواب دیا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم سب کو ایک بے پروا اور سفاک حکومت سے شدید خطرہ ہے۔ شمالی کوریا کو دھمکی دیتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ اپنا قبلہ جلد از جلد درست کرلے۔

پنے امریکی ہم منصب کی تائید کرتے ہوئے جنوبی کوریا کے صدر مون ژئی نے شمالی کوریائی رہنماؤں کے ساتھ گفت و شنید جاری رکھنے کی ضرورت پر بھی زور دیا جبکہ اپنے بیان میں یہ مؤقف اختیار کیا کہ جنوبی کوریا اپنے دفاع کےلیے اقدامات کرتا رہے گا۔ مون ژئی کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی کے مضبوط اور مؤثر اقدامات ہی خطہ بحرالکاہل کے ممالک کی سلامتی کی ضمانت دے سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ اس وقت امریکا، چین اور شمالی کوریا میں باہمی تعلقات ایک نئے موڑ پر پہنچ چکے ہیں کیونکہ گزشتہ امریکا نے شمالی کوریا کے ایک بینک پر اس الزام کے تحت پابندی لگادی تھی کہ وہ کالے دھن کو سفید کرنے میں ملوث ہے، جس پر چین نے امریکا سے شدید ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔

اس واقعے کے بعد سے امریکا اور چین کے مابین تعلقات میں بھی کشیدگی کا نیا عنصر شامل ہوگیا ہے اور ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی ایک حالیہ ٹویٹ میں شکوہ بھرے انداز میں لکھا کہ چین کے اقدامات کا (شمالی کوریا پر) کوئی اثر نہیں پڑا ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری