شمال مشرقی افغانستان میں داعش کے متعدد مراکز پر طالبان کا قبضہ


شمال مشرقی افغانستان میں داعش کے متعدد مراکز پر طالبان کا قبضہ

شمالی افغانستان کے سیکورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ طالبان نے جوزجان صوبے میں داعش کے کئی مراکز پر قبضہ کرلیا ہے۔

تسنیم خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جوزجان صوبے کے سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ  قوش تپہ نامی علاقے میں طالبان نے کارروائی کرکے 10 داعشی دہشت گردوں کو ہلاک اور متعدد کو زخمی کردیا ہے۔

صوبہ جوزجان کے گورنر کے ترجمان «حکمت‌الله امین زاده» کا کہنا ہے کہ چقمہ چقور نامی علاقہ گزشتہ ایک سال سے داعشی دہشت گردوں کے قبضے میں تھا تاہم رات گئے طالبان نے حملہ کرکے علاقے پر مکمل طور پر قبضہ کرلیا ہے۔

حکمت اللہ نے مزید کہا کہ طالبان کے ساتھ جھڑپوں میں داعش کے دسیوں اہلکار ہلاک یا زخمی ہوگئے ہیں۔

ترجمان افغان طالبان کے مطابق داعش اور طالبان جنگجوؤں کے درمیان اس صوبے کے مختلف علاقوں میں جھڑپیں جاری ہیں جس کے نتیجے میں ازبکستان سے تعلق رکھنے والے 2 داعشی بھی مارے گئے ہیں۔

امین زادہ نے مزید کہا کہ آئی ایس آئی ایس کے دہشت گرد کومرلیک، سردرہ اور درزاب نامی علاقوں سے پسپائی اختیار کرکے فرار ہوگئے ہیں۔

قوش تپہ نامی شہر کے گورنر کا کہنا ہے کہ طالبان اور داعش کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں عام شہریوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے کیونکہ شہریوں نے جھڑپیں شروع ہونے سے پہلے ہی علاقہ چھوڑ دیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان کے مختلف صوبوں خاص کر فاریاب، ھلمند، سرپل اور بادغیس سے داعش کے خلاف جہاد کرنے کے لئے سینکڑوں افراد نے طالبان میں شمولیت اختیار کی ہے۔

واضح رہے کہ افغان حکام کا دعویٰ ہے کہ اس ملک میں داعش کا کوئی وجود نہیں ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری