فلسطین میں ٹرمپ اور نیتن یاہو کے ساتھ بن سلمان کی تصاویر بھی نذر آتش


فلسطین میں ٹرمپ اور نیتن یاہو کے ساتھ بن سلمان کی تصاویر بھی نذر آتش

فلسطینی مظاہرین نے امریکی صدر اور صہیونی وزیراعظم کی تصاویر کے ساتھ سعودی فرمانروا بن سلمان کی تصاویر کو بھی نذر آتش کردیا۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کے فیصلے کے خلاف مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں پرتشدد مظاہرے جاری ہیں جہاں بن سلمان کی تصاویر بھی نذر آتش کی جارہی ہیں۔

مقبوضہ فلسطین میں مظاہرین نے مسئلہ فلسطین کے بارے میں سعودی عرب کے بادشاہ اور ولیعہد کی غداری اور خیانت کی بھر پور مذمت کرتے ہوئے سعودی عرب کے بادشاہ شاہ سلمان اور ولیعہد محمد بن سلمان کی تصویروں کو آگ لگا کر پاؤں تلے رگڑ دیا ہے۔

فلسطینی مظاہرین نے سعودی عرب کے بادشاہ اور ولیعہد کو خائن اور غدار قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کے بادشاہ نے مسئلہ فلسطین کے بارے میں ہمیشہ منافقانہ رویہ اختیار کیا اور اس نے فلسطینیوں کے بجائے ہمیشہ امریکہ اور اسرائیل کی حمایت کی ۔ فلسطینی ذرائع کے مطابق فلسطینیوں پر ہونے والے اسرائیلی مظالم میں سعودی عرب براہ راست شامل ہے۔

واضح رہے کہ فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے امریکی صدر کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دیے جانے کے بعد اسرائیل کے خلاف نیا انتفاضہ شروع کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

خیال رہے کہ امریکا نے گزشتہ دنوں مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کیا جس کے بعد امریکی سفارتخانہ تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔

ٹرمپ کے اس فیصلے کے خلاف عالم اسلام سراپا احتجاج ہے، اسلامی ممالک، یورپی یونین اور اقوام متحدہ سب ہی نے اس فیصلے کو خطے کے امن کے لیے خطرناک قرار دیا ہے۔

یاد رہے کہ آل سعود کا آل یہود کے ساتھ خفیہ تعاون جاری ہے جس کی وجہ سے سعودی حکام کے متعلق فلسطینی شہریوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ آل سعود صہیونی حکومت کے ساتھ ساز باز کرکے اسلام کے ساتھ خیانت کررہے ہیں۔

اسرائیل نے 1967 کی مشرق وسطی کی جنگ کے دوران بیت المقدس  پر قبضہ کر لیا تھا جسے بین الاقوامی برادری نے کبھی تسلیم نہیں کیا۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری