بین الاقوامی برادری اور کابل حکومت داعش کے خلاف کارروائی نہیں کر رہی، افغان رکن پارلیمنٹ


بین الاقوامی برادری اور کابل حکومت داعش کے خلاف کارروائی نہیں کر رہی، افغان رکن پارلیمنٹ

افغان رکن پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ کابل حکومت اور بین الاقوامی برادری نے افغانستان میں داعش کو مکمل طور پر چھوٹ دی ہوئی ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، افغان پارلیمان میں صوبہ ننگرہار کے نمائندے کا کہنا ہے کہ کابل حکومت اور بین الاقومی برادری داعش کو اپنا دشمن اعلان تو کرتے ہیں لیکن اس دہشت گرد گروہ کے خلاف کسی قسم کی کوئی کارروائی نہیں کرتے، افغانستان میں مکمل طور پر داعش کو چھوٹ دی ہوئی ہے۔

صنا نیوز کے مطابق افغان پارلیمان میں صوبہ ننگرہار کے نمائندے «ظاهر قدیر»  کا کہنا ہے کہ کابل حکومت بد نام زمانہ دہشت گرد گروہ داعش کے خلاف کارروائی کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے جس کی وجہ سے آج تک پورے ملک میں کہیں بھی داعش کے خلاف کوئی موثر کارروائی نہیں کی گئی۔

انہوں نے کہا  کہ اگر طالبان ملک کے دشمن ہیں تو داعشی دہشت گرد بھی ملک کے دشمن ہیں طالبان کے خلاف کارروائی ہورہی ہے جبکہ داعش کو مکمل طور پر چھوٹ دی ہوئی ہے۔

قدیر نے کابل حکومت پر الزام لگایا کہ جب بھی افغان عوامی رضاکار فورسز نے داعش کے خلاف جہاد کرنے کا ارادہ کیا تو حکومت نے عوام کی حوصلہ شکنی کی  اور داعش کے خلاف لڑنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ملکی قانون ہمیں یہ اجازت دیتا ہے کہ جب بھی اور جہاں کہیں بھی حکومت شہریوں کے تحفظ میں ناکام رہے تو عوام خود اپنے تحفط کے لئے اقدامات کرسکتے ہیں۔

افغان رکن پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ کابل حکومت کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی برادری بھی داعش کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کررہی ہے اور خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی کئی مرتبہ کابل حکومت پر داعش کی حمایت کے الزامات لگائے جا چکے ہیں۔

روس کا کہنا ہے کہ امریکہ اور کابل حکام جان بوجھ کر داعش کے خلاف کارروائی نہیں کررہے ہیں۔

خیال رہے کہ بعض سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ کابل حکام طالبان کو کمزور کرنے کے لئے داعش کے خلاف کسی قسم کی کوئی کارروائی نہیں کررہے، کابل حکام داعش کے ذریعے طالبان کو شکست دینا چاہتے ہیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری