بنگلہ دیش میں منشیات فروشوں کے خلاف آپریشن میں ہلاکتوں کی تعداد 200 ہوگئی


بنگلہ دیش میں منشیات فروشوں کے خلاف آپریشن میں ہلاکتوں کی تعداد 200 ہوگئی

اگرچہ اقوام متحدہ نے منشیات فروشوں کے خلاف آپریشن روکنے کا مطالبہ کیا تھا تاہم بنگلادیشی حکومت کی ڈرگ مافیا کے خلاف کارروائیاں تاحال جاری ہیں جس میں اب تک دو سو سے زائد افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق بنگلہ دیش میں جاری منشیات فروشوں کے خلاف بڑے آپریشن میں ہلاکتوں کی تعداد 200 سے تجاوز کرگئی۔

تفصیلات کے مطابق دو ماہ قبل حکومت کی جانب سے ڈرگ ڈیلرز کے خلاف ایک بڑا آپریشن کا آغاز کیا گیا تھا جس میں اب تک ہلاکتوں کی تعداد دو سو سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ آپریشن اب بھی جاری ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ کی جانب سے یہ آپریشن شروع کیا گیا ہے جس میں اب تک سینکڑوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں، جس پر انسانی حقوق کی تنظیموں کو بھی شدید تشویش ہے۔

بنگلہ دیش میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم کا کہنا ہے کہ رواں سال مئی میں شروع کردہ منشیات کے تاجروں کے خلاف یہ جنگ اپنے طریقہ کار میں ابھی تک متنازعہ ہے، لوگوں کو ماورائے عدالت قتل کیا جارہا ہے۔

دوسری جانب بنگلہ دیشی حکام کی جانب سے کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ جب تک ملک سے منشیات کا کاروبار ختم نہیں ہوتا، یہ جنگ جاری رہے گی، اب تک خاطر خواہ نتائج سامنے آئیں ہیں۔

خیال رہے کہ بنگلہ دیش میں حالیہ مہینوں کے دوران نشے کے لیے میتھ ایمفیٹامین نامی گولیوں کا استعمال بہت بڑھ چکا ہے جو کئی دیگر منشیات کے ساتھ اس ملک میں ہمسایہ ریاست میانمار سے اسمگل کی جاتی ہیں۔

واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں انسداد منشیات کی اس ملک گیر آپریشن میں مرکزی کردار جرائم کی روک تھام کے لیے سرگرم ریپڈ ایکشن بٹالین یا آر اے بی نامی اسپیشل پولیس کے دستے ادا کر رہے ہیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری