روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کے حوالے سے اقوام متحدہ کا روایتی بیان


روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کے حوالے سے اقوام متحدہ کا روایتی بیان

اقوام عالم کو درپیش مسائل کو حل کرنے میں ناکام عالمی تنظیم قوام متحدہ نے ایک مرتبہ پھر روہنگیا مسلمانوں پر مظالم جاری رہنے پر مبنی بیان پر اکتفا کیا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ میانمار میں اب بھی روہنگیا مسلمانوں کے خلاف تشدد اور مظالم کا سلسلہ جاری ہے۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق تفتیش کاروں نے کہا ہے کہ روہنگیائی عوام کے خلاف میانمار میں تشدد اور مظالم کا سلسلہ جاری ہے ، جہاں نسلی اور مذہبی اقلیتوں کے لئے مکمل ماحول خطرناک بنا ہوا ہے۔

میانمار پر آزادانہ بین الاقوامی تحقیقاتی مشن کے ارکان نے کوکس بازار میں پناہ گزین کیمپ کا پانچ روزہ دورہ کیا اور گزشتہ سال اگست میں میانمار کی راخین ریاست میں فوج کی مہم کے بعد فرار ہونے والے سات لاکھ کے قریب روہنگیا پناہ گزینوں میں سے نئے آنے والے لوگوں سے بات چیت کی۔

اقوام متحدہ کے تفتیش کاروں نے ایک بیان میں کہا کہ پناہ گزینوں نے تشدد اور ظلم و جبر کا سامنا کرنے والے انتہائی خطرے کا ذکر کیا جس سے ان کی روزی روٹی کے ذرائع بند ہوگئے ہیں اور بالآخر خطرناک ماحول کی وجہ سے انہیں میانمار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔ نئے پناہ گزینوں کی آمد میانمار میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی مسلسل سنگین صورتحال کو بھی ظاہر کرتا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ اقوام متحدہ نے مئی میں میانمار کے ساتھ ایک معاہدہ کیا تھا، جس کا مقصد بنگلہ دیش میں مقیم لاکھوں روہنگیا پناہ گزینوں کو محفوظ طریقے سے اور اپنی مرضی سے واپس لوٹنے کی اجازت دینا تھا، لیکن اس معاہدہ میں پناہ گزینوں کو پورے ملک میں شہریت یا نقل و حمل کی آزادی کی کوئی واضح ضمانت نہیں دی گئی تھی۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے تفتیش کار 18 ستمبر کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کو اپنی تحقیقاتی رپورٹ پیش کریں گے۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری