برطانوی پارلیمان سے گاڑی ٹکرانے کے واقعے پر دہشت گردی کا شبہ


برطانوی پارلیمان سے گاڑی ٹکرانے کے واقعے پر دہشت گردی کا شبہ

لندن میں برطانوی پارلیمنٹ کے باہر بیریئرز سے گاڑی ٹکرانے سے سائیکل سواروں سمیت متعدد راہگیر زخمی ہوگئے جبکہ پولیس نے دہشت گردی کے شبہے میں ایک شخص کو گرفتار کر لیا۔

خبر رسان ادارے تسنیم  کے مطابق لندن میں پارلیمنٹ کے قریب گاڑی کی ٹکر سے 2 افراد زخمی ہوئے جس کے بعد پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردی کے شبہے میں ایک شخص کو حراست میں لے لیا۔

زخمیوں کو فوری طور پر مقامی ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں انتظامیہ کا کہنا تھا کہ دونوں افراد کو معمولی زخم آئے ہیں اور خطرے کی بات نہیں ہے۔

واقعے کے بعد پارلیمنٹ کے قریب ویسٹ منسٹر ٹیوب اسٹیشن کو بند کر دیا گیا اور عوام کو جائے وقوع سے دور رہنے کی تاکید کی گئی۔

پولیس کی جانب سے جاری ایک بیان میں جائے حادثے سے مشتبہ شخص کی گرفتاری کو ظاہر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ’ہم واقعے کی تفتیش دہشت گرد کارروائی کے شبہے میں کررہے ہیں اور میٹروپولیٹن پولیس کے انسداد دہشت گردی کے حکام اس تفتیش کی سربراہی کر رہے ہیں۔

اسکائی نیوز اور سوشل میڈیا میں جاری کی گئی تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کالے رنگ کی جیکٹ میں ملبوس ایک شخص کو پولیس افسران نے گھیرے میں لے رکھا ہے اور مشتبہ شخص کو ہتھکڑیاں باندھ کر سلور رنگ کی گاڑی میں بیٹھا کر لے جایا جا رہا ہے۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ تیز رفتار گاڑی سائیکل سوار اور راہگیروں سے ٹکرانے کے بعد پارلمینٹ کے باہر لگے بیرئیرز سے ٹکرائی جس کو عینی شاہدین جان بوجھ کر کیا گیا عمل قرار دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ گاڑی ہاؤس آف لارڈز کے باہر بیرئرز سے ٹکرائی جس سے زوردار آواز آئی اور دھواں بھی اٹھا جبکہ گارڈ وہاں پر موجود لوگوں کو دور جانے کے لیے چیخ رہے تھے لیکن ڈرائیور گاڑی سے باہر نہیں آیا۔

ایک اور عینی شاہد جیسن ولیمز کا کہنا تھا کہ انھوں نے ایک تیز رفتار گاڑی دیکھی تھی اور ’میں اس کو حادثہ لء طور پر نہیں دیکھتا، آپ حادثاتی طور پر ایسا کیسے کرسکتے ہیں‘۔

یاد رہے کہ لندن میں گاڑی کے ذریعے دہشت گردی کے واقعات رونما ہوتے رہے ہیں اور 22 مارچ 2017 کو خالد مسعود نامی دہشت گرد نے اپنی کار ویسٹ منسٹر پل کے قریب پیدل افراد پر چڑھا دی تھی اور فائرنگ سے ہلاک ہونے سے قبل پولیس اہلکار کو چاقو کے وار سے قتل کردیا تھا جبکہ اس واقعے میں 5 افراد ہلاک اور 50 زخمی ہوگئے تھے۔

اس واقعے کے تین ماہ بعد لندن برج میں پیدل افراد پر گاڑی چڑھادی گئی تھی جہاں 8 افراد ہلاک اور 48 زخمی ہوگئے تھے۔

19 جون 2017 کو لندن کے شمالی علاقے میں واقع ایک مسجد میں ایک شخص کو ہجوم پر گاڑی چڑھادی تھی جہاں ایک شخص جاں بحق اور 8 زخمی ہوگئے تھے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری