کابل میں دھماکے 90 کے قریب جاں بحق یا زخمی


کابل میں دھماکے 90 کے قریب جاں بحق یا زخمی

افغانستان کے دارالحکومت کابل ایک بار پھر دھماکوں سے گونج اٹھا جس کے نتیجے میں 20 شہید متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، افغانستان کے دارالحکومت کابل میں 2 بم دھماکے کئے گئے ہیں جس میں 20 شہید اور 70 سے زائد شدید زخمی ہوگئے ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ کابل سپورٹس کلب میں خودکش حملہ کیا گیا اور تھوڑی دیر بعد ایک دھماکے میں 14 افراد مارے اور70 زخمی ہوگئے۔
داعش نے ذمہ داری قبول کی ہے جبکہ طالبان نے حملے کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔
ترجمان وزارت داخلہ نجیب دانش کا کہنا ہے کہ ایک خودکش حملہ آور نے ہجوم میں پہنچ کر خود کو دھماکا خیز مواد سے اڑا دیا جس کے بعد دوسرے حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی  لوگوں سے ٹکرادی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی اس وقت ٹکرائی جب میڈیا کے نمائندے اور امدادی اداروں کے اہلکار جائے دھماکا پر کھڑے تھے۔
افغان صدر اشرف غنی نے خودکش حملوں کی مذمت کرتے ہوئے شہریوں کی اموات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معصوم شہریوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنانا قابل مذمت ہے جب کہ صحافیوں کو ٹارگٹ کرنے کا مقصد آزادی اظہار رائے پر قدغن لگانے کی ایک مذموم کوشش ہے۔
واضح رہے کہ افغانستان میں بم دھماکے۔ ٹارگٹ کلنگ معمول کی بات ہےاور امریکی سرپرستی میں دنیا بھر کی طاقتورترین افواج خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری