امریکا شام اور سعودی یمن میں ذلت آمیز شکست سے دوچارہوئے ہیں، امام خامنہ ای


امریکا شام اور سعودی یمن میں ذلت آمیز شکست سے دوچارہوئے ہیں، امام خامنہ ای

روسی صدر ولادیمیر پوتین نے تہران میں امام خامنہ ای سے اہم ملاقات کی اور شام سمیت پورے خطے کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، روسی صدر نے تہران میں سہ فریقی اجلاس کے موقع پر رہبرانقلاب امام خامنہ ای سے اہم ملاقات کی جس میں شام، یمن، امریکا اور جوہری معاہدے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
امام خامنہ ای کا کہنا تھا کہ شام میں امریکہ کو تاریخی شکست کا سامنا ہے اور امریکہ شام میں اپنے اہداف تک پہنچنے میں ناکام ہوگیا ہے۔
امام خامنہ ی نے فرمایا کہ مصر اور تیونس میں امریکی نواز حکومتوں کے خاتمے کے بعد امریکہ نے شام کا رخ کیا اور وہاں اپنے اہداف تک پہنچنے کی کوشش کی، امریکیوں کا یہ خیال تھا کہ عرب ممالک میں رونما ہونے والی صورتحال کی مدد سے شام میں موجود حکومت کا خاتمہ کردے، مگر امریکیوں کو ذلت آمیز شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
رہبر معظم نے یمن میں جاری سعودی اتحادی کی جارحیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: سعودی عرب یمن میں شکست کھاچکا ہے یمنی غیور عوام اپنے ملک کا دفاع ہرحال میں کرتے رہیں گے۔
امام خامنہ ای نے فرمایا: شام میں ایران اور روس کا باہمی تعاون بہترین نمونہ اور کامیاب تجربہ ہے اور دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون کے فروغ سے خطے میں امن و ثبات قائم کرنے میں مدد ملےگی۔
انہوں نے فرمایا کہ شام میں بحران پر قابو پانے کے حوالے سے ایران اور روس کے درمیان تعاون مثالی ہے، لہذا ہم چاہتے ہیں اسی طرح دونوں ممالک کے درمیان بھی تعاون کو مزید فروغ ملے.
امام خامنہ ای نے روس، ایران اور ترکی کے خلاف امریکی پابندیوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: روس اور ایران کو سیاسی اور اقتصادی تعاون کے فروغ کے ساتھ ساتھ باہمی معاہدوں کو بھی عملی جامہ پہنانے پر خاص توجہ مبذول کرنی چاہیے۔
دوسری طرف روسی صدر نے تہران میں سہ فریقی سربراہی اجلاس کو کامیاب قراردیتے ہوئے کہا کہ روس اور ایران کے باہمی تعلقات میں فروغ کا سلسلہ جاری ہے اور شام میں روس اور ایران کے درمیان قریبی تعاون بھی دہشت گردوں کے خاتمے تک جاری رہے گا۔
روسی صدر نے مشترکہ ایٹمی معاہدے میں ایران اور روس کے باہمی تعاون کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے مشترکہ ایٹمی معاہدے سے خارج ہوکر سنگین غلطی کا ارتکاب کیا ہے۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری