پاکستان اور چین کا ’سی پیک‘ منصوبےکو مزید وسعت دینے کا اعلان


پاکستان اور چین کا ’سی پیک‘ منصوبےکو مزید وسعت دینے کا اعلان

پاکستان اور چین کے مابین 60 ارب ڈالر مالیت کے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے میں تیسرے فریق کی جانب سے سرمایہ کاری کو دعوت دینے پر اتفاق ہوگیا۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، چین نے دونوں ممالک سے دوستانہ تعلقات رکھنے والے ممالک کی اسپیشل اکنامک زونز(ایس ای زیز) میں شمولیت کی خواہش کا اظہار کیا کیوں کہ وہ اس حوالے ہونے والی منفی تنقید کا خاتمہ چاہتا ہے۔
پاکستان اور چین نے سماجی شعبے اور علاقائی ترقیاتی اسکیموں کو اس منصوبے کا حصہ بنانے پر بھی رضا مندی کا اظہار کیا۔
4 گھنٹے کے دورانیے پر محیط پاک چین نمائندوں کے اجلاس میں پاکستانی وفد کی سربراہی وزیر برائے منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار نے کی جبکہ این ڈی آر سی کے نائب چیئرمین ’نینگ جزہے‘ نے چینی وفد کی قیادت کی۔
اجلاس میں شریک ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ کسی ملک کا خاص طور پر ذکر نہیں کیا گیا تاہم وسطی ایشیائی، یورپی ممالک اور ترکی، روس، سمیت دیگر ممالک نائن ایس ای زیز میں سرمایہ کاری کرسکیں گے۔
اس ضمن میں گوادر کو برآمداتی منڈی کے لیے صنعتی مرکز کی حیثیت دوبارہ دے دی گئی ہے جہاں یہ ممالک انفرادی طور پر یا پاکستان اور چین کی شراکت داری سے سرمایہ کاری کرسکیں گے۔
اس سلسلے میں حکومت کی جانب سے سی پیک میں سماجی شعبے کے منصوبوں کو شامل کرنے کی خواہش کا اظہار کیا گیا جس میں پینے کا صاف پانی، صحت، تعلیم اور تکنیکی تربیت شامل ہے۔
عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کے درمیان صنعتی تعاون کےپہلے مرحلے میں رشا کئی اور ہٹرکے خصوصی اقتصادی زونز کی ترقی کے حوالے سے اہم معاملات پر ابھی تک اتفاق نہیں ہوسکا۔
وزیر برائے منصوبہ بندی خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ انہوں نے متعلقہ اداروں کو تین ماہ کے عرصے میں متعدد اقتصادی زونز کے منصوبوں کا آغاز کرنے کی ہدایت کردی ہے کیوں کہ پہلے ہی کافی وقت ضائع ہوچکا ہے۔
اجلاس میں دونوں جانب سے صنعتی تعاون کو مرکزی حیثیت دینے پر بھی اتفاق کیا گیا تاکہ برآمدات میں اضافے اور روزگار کے مواقعوں میں اضافہ کرنے کے لیے چینی صنعتیں لائی جاسکیں۔
ڈان نیوز کے مطابق دونوں ممالک کے عہدیداران نے رواں سال گوادر میں اہم ترقیاتی منصوبوں کا آغاز کرنے پر بھی رضامندی کا اظہار کیا جس میں گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ، ایک ٹیکنکل انسٹیٹیوٹ اور ہسپتال شامل ہے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری