عراقی صدرایک اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ تہران پہنچ گئے


عراقی صدرایک اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ تہران پہنچ گئے

عراقی صدر برھم صالح ایک اعلی سطحی وفد کے ہمراہ ہفتے کو تہران پہنچے جہاں اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے ان کا استقبال کیا۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، عراقی صدر برھم صالح ایک اعلی سطحی وفد کے ہمراہ ہفتے کو تہران پہنچے جہاں اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے ان کا استقبال کیا۔

واضح رہے کہ عراق کے صدر منتخب ہونے کے بعد برہم صالح کا یہ پہلا دورہ ایران ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے عراق کے صدر برہم صالح کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران اور عراق اقتصادی تعاون کو 20 ارب ڈالر تک بڑھا سکتے ہیں۔ عراقی صدر نے کہا کہ ہمیں عراق میں ایران کے ساتھ تعلقات قائم رکھنے کی اہمیت کا ادراک ہے ایران بہترین ہمسایہ اوربہترین دوست و برادر ملک ہے۔

صدر حسن روحانی نے پریس کانفرنس سے خطاب میں ایران اور عراق کے گہرے تاریخی و ثقافتی تعلقات اور علاقائی سطح پر مشترکہ مفادات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عراق کے موجودہ حکام نے 30 سال تک عراق میں جاری استبداد کامقابلہ کیا اور اس مقابلے میں ایران نے ان کا بھر پور ساتھ دیا اور اللہ تعالی کی مدد سے عراق سے صدام کی استبدادی حکومت کا خاتمہ ہوگیا۔

صدر روحانی نے دونوں ممالک کے اقتصادی تعلقات اور ظرفیتوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک میں بے پناہ ظرفیتیں موجود ہیں لہذا ہم باہمی اقتصادی تعلقات کی ظرفیت کو 12 ارب ڈالر سے 20 ارب ڈالر تک پہنچانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ صدر روحانی نے کہا کہ ایران عراق میں سکیورٹیو سلامتی کو اپنی سکیورٹی اور سلامتی سمجھتا ہے اور ہم عراق کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔

اس پریس کانفرنس میں عراق کے صدر برہم صالح نے خطے میں پائدار امن و سلامتی کے سلسلے میں ایران کے کردار کی اہمیت کی طرف اشارہ رکےت ہوئے کہا کہ ہمیں عراق میں ایران کے ساتھ تعلقات کی اہمیت کا اچھی طرح ادراک ہے ۔ دہشت گردی کے خلاف جن میں عراقی عوام اور حکومت کی ایران نے بھر پور مدد کی ۔ برہم صالح نے کہا کہ ایران اور عراق کی دو ہمسایہ اور مسلمان قومیں ہیں جن کے آپس میں گءرے تعلقات ہیں۔ اس نے کہا کہ داعش کی شکست میں ایران نے عراق کی بھر پور مدد کی۔ آج عراق کو تعمیر نو اور سیاسی ثبات کی ضرورت ہے۔ اور ایران ان دونوں مسائل میں عراق کے ساتھ کھڑا ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری