زاہدن میں پاک ایران اجلاس اختتام پذیر، کئی اہم معاہدوں پر دستخط


زاہدن میں پاک ایران اجلاس اختتام پذیر، کئی اہم معاہدوں پر دستخط

زاہدان میں تین روز سے جاری اجلاس میں سرحدی علاقوں میں سیکیورٹی مضبوط بنانے اور غیر قانونی سرگرمیاں روکنے کے لیے متعدد معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے صوبے سیستان بلوچستان کے دارالحکومت زاہدان میں مشترکہ سرحدی کمیشن کے اجلاس کے بعد مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔

اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت چیف سیکریٹری بلوچستان ڈاکٹر اختر نظیر نے کی اور ایرانی وفد کی قیادت سیستان بلوچستان کے ڈپٹی گورنر برائے سیکیورٹی محمد ہادی مرشی نے کی۔

دونوں ممالک کے عہدیداروں نے تیل، منشیات اور انسانی اسمگلنگ کی روک تھام اور سرحد کے دونوں جانب دہشت گردوں کی نقل و حرکت روکنے کے لیے سیکیورٹی کے سخت اقدامات کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

ایرانی حکام نے ایران کے سرحدی محافظوں کی صحیح سلامت واپسی کا مطالبہ کیا، جنہیں پاکستان اور ایران کے سرحدی علاقے ’میر جاوا‘ سے اغوا کیا گیا تھا۔

دونوں فریقین نے باہمی تجارت کو فروغ دینے اور ٹیکس فری مارکیٹ کی تجاویز پر غور کے لیے پنجگور، چاغی، تربت اور گوارد کے علاقوں میں پاک-ایران اقتصادی کمیٹیاں قائم کرنے پر بھی اتفاق کیا۔

اس کے ساتھ سرحد کے انتظامی معاملات پر گفتگو کرنے اور سرحدی علاقوں سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بھی کمیٹی کے قیام پر اتفاق کیا گیا۔

اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کے ڈپٹی گورنر برائے سیکیورٹی محمد ہادی مرشی نے کہا کہ اس 3 روزہ اجلاس میں ایرانی سرحدی محافظوں کے اغوا کا معاملہ سب سے زیادہ زیر بحث رہا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے بقیہ 4 ایرانی محافظوں کو اغوا کے بعد پاکستانی علاقے میں لے جانے کے حوالے سے ایرانی حکام کی اکھٹا کردہ تمام انٹیلی جنس معلومات کا تبادلہ کیا، جس پر پاکستانی حکام نے ان کی بحفاظت واپسی کا یقین دلایا۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری