چابہاربندرگاہ میں 15ملکوں کی 400 کمپنیاں فعال


چابہاربندرگاہ میں 15ملکوں کی 400 کمپنیاں فعال

اسلامی جمہوریہ ایران کی چابہاربندرگاہ کے فری زون کے سربراہ ''عبدالرحیم کردی''کا کہنا ہے کہ 15ملکوں کی 400 کمپنیاں چابہاربندرگاہ میں فعال ہیں۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، چابہاربندرگاہ میں فری اکنامک زون کے سربراہ نے کہا ہے کہ 15 ممالک کی 400 کمپنیوں سمیت تین ہزار سے زائد ملکی کمپنیاں رجسٹرہیں.

چابہار فری زون اتھارٹی کے منیجنگ ڈائریکٹر عبدالرحیم کردی نے منگل کے روز نئی دہلی میں ایران بھارت اقتصادی فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چابہار بندرگاہ خطے کے لئے گیم چینجر ہوگی جو علاقے میں معاشی سفارتکاری میں اہم کردار ادا کرے گی.

عبدالرحیم کردی نے کہا کہ چابہار معاہدے پر ایران، بھارت اور افغانستان کا سہ فریقہ معاہدہ تینوں ممالک کے تعلقات میں ایک سنگ میل ہے جس کے مثبت اثرات خطے کے دیگر ممالک پر بھی پڑیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی جہازرانی سے متعلق کمپنیوں کی شہید بہشتی بندرگاہ میں موجودگی سے چابہار کی اہمیت میں مزید اضافہ ہوا ہے.

عبدالرحیم کردی نے مزید بتایا کہ گزشتہ دو سالوں میں چابہار میں ملکی اور غیرملکی سرمایہ کاری میں قابل قدر اضافہ ہوا ہے. حالیہ برسوں میں طے پانے والے سرمایہ کاری معاہدوں کی شرح گزشتہ 10 سال کے مقابلے میں کافی زیادہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ چابہار بندرگاہ کی سالانہ گنجائش 8.5 ملین ٹن ہے اور اس کے پہلے فیز کو بھی آپریشنل کردیا گیا ہے. اس کے علاوہ چابہار کو زاہدان سے ریلوے لائن کے ذریعے سے ملانے کے منصوبے پر بھی اچھی پیشرفت ہوئی ہے اور توقع کی جاتی ہے کہ یہ منصوبہ اگلے تین سال تک مکمل ہوگا.

انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت چابہار میں سٹیل اور پیٹروکیمیکل کے کارخانے تعمیر ہورہے ہیں جس میں 30 فیصد پیشرفت آئی ہے اور انھیں اگلے دو سالوں میں مکمل کیا جائے گا.

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری