ایران ایک خودمختارملک ہے، اپنے فیصلے خود کرتا ہے، بہرام قاسمی


ایران ایک خودمختارملک ہے، اپنے فیصلے خود کرتا ہے، بہرام قاسمی

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے یورپی ممالک کی جانب سے ایرانی میزائل پروگرام اور سٹلائٹ کے خلاف ہرزہ سرائی پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران ایک خودمختارملک ہے، اپنے فیصلے خود کرتا ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے خلا میں سیٹیلائٹ بھیجنے سے متعلق امریکی اور یورپی حکام کے بیانات پرسخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ایران بین الاقوامی قوانین کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنے فیصلے خود کرتا ہے۔

بہرام قاسمی نے مائک پمپئو اور فرانسیسی حکام کے بیانات کو سراسر من گھڑت اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران کے اس اقدام سے اقوام متحدہ کی قرار داد 2231 سیمت کسی بھی قرارداد کی خلاف ورزی نہیں ہوتی۔

بہرام قاسمی کا کہنا تھا ایران ایک خودمختار ملک ہے اور ملکی ترقی کے لئے ہرقسم کی ٹیکنالوجی کے استعمال کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران خلا میں سیٹیلائٹ بھیجنے کے لیے دیگر ممالک سے اجازت لینے کی ضرورت محسوس نہیں کرتاہے۔

بہرام قاسمی نے تاکید کرتے ہوئے کہا اسلامی جمہوریہ ایران کے خلائی پروگرام کا ملک کے میزائل اور دفاعی پروگرام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

بہرام قاسمی نے کہا کہ یورپ ایران کے لئے مخصوص مالیاتی نظام کو اب تک نافذ نہیں کر سکا جس پر ایران نے یورپی یونین کو خبردار کیا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ یورپ اس میکنزم کے نفاذ کا خواہاں ہے مگر یہ منصوبہ اب تک تاخیر کا شکار ہے لہذا ہم یورپی ممالک کے فیصلوں کا انتظار نہیں کر سکتے۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران یورپ کے ساتھ جوہری معاہدے اور مخصوص مالیاتی میکنزم پر مذاکرات کر رہا ہے اور اس میں غیرمتعلقہ معاملات کو شامل نہیں کیا جا سکتا۔

وزارت خارجہ کے ترجمان نے پولینڈ میں ہونے والے ایران مخالف اجلاس پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تہران قومی عزت و وقار کے تحفظ پر کوئی سودے بازی نہیں کرے کا اور کسی بھی ملک کی جانب سے ایران مخالف اقدام کا مناسب انداز میں جواب دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ تہران مناسب وقت میں پولینڈ کے اس اقدام کا جواب دینے کا حق اپنے لیے محفوظ رکھتا ہے۔

بہرام قاسمی نے کہا کہ امریکہ کے نا تجربے کار حکمرانوں نے ایرانی عوام سے دشمنی کی پالیسی اپنا رکھی ہے اور وہ ایران کے خارجہ تعلقات کو خراب کرنا چاہتے ہیں جسکا مقصد ایٹمی معاہدے کے حوالے سے یورپ کے متفقہ موقف کو کمزور کرنا ہے۔

وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف کے دورہ عراق کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ یہ دورہ انتہائی تعمیری ہے اور اس سے دونوں ملکوں کے تعلقات میں مزید استحکام پیدا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ ایران اور ہندوستان کے درمیان دیرینہ تعلقات قائم ہیں اور ہمیں امید ہے کہ مستقبل میں دونوں ملکوں کے درمیان سیاسی اور اقتصادی تعلقات میں مزید وسعت پیدا ہو گی۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے شام سے فوجیوں کے انخلا کے امریکی پروگرام کے بارے میں کہا ہے کہ امریکی حکام فی الحال کرونک درد سر کا شکار ہیں اور مسلسل تضاد بیانی سے کام لے رہے ہیں۔

بہرام قاسمی نے کہا کہ امریکیوں کا اس علاقے میں آنا شروع ہی سے غلط تھا اور اب انہیں یہاں سے چلے جانا چاہیے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے واضح کیا کہ شام میں ایران کا کوئی فوجی اڈہ نہیں ہے اور تہران، دمشق حکومت کی درخواست پر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فوجی مشاورت فراہم کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ علاقے کی اقوام جانتی ہیں کہ خطے میں امریکہ کا کوئی بھی اقدام اس علاقے مفاد میں نہیں بلکہ واشنگٹن صرف اور صرف اسرائیل کی غاصب حکومت کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے اسلامی ملکوں کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنے کے منصوبے پر عمل کر رہا ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری