کوشش ہوگی، عوام دشمن بجٹ منظور نہ ہو: بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان کی مشترکہ پریس کانفرنس


کوشش ہوگی، عوام دشمن بجٹ منظور نہ ہو: بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان کی مشترکہ پریس کانفرنس

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی کوشش ہوگی، عوام دشمن بجٹ منظور نہ ہو.

تسنیم نیوز کی رپورٹ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انھوں نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد کیا. دونوں رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی.

 بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے موجودہ صورت حال پر بات چیت ہوئی، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کا الگ سیاسی نظریہ ہے، مگر ہماری تاریخ بھی آپ سب لوگوں کے سامنے ہے، ملک میں پارلیمانی نظام پیپلزپارٹی اورجے یو آئی نےمل کر بنایا.

انھوں نے کہا کہ جب مشرف کے خلاف احتجاج ہوا، تب بھی ہم مل کر ساتھ چلے تھے، ہمارے سامنے اس وقت چیلنج عوام دشمن بجٹ ہے، کوشش ہونی چاہیے کہ عوام دشمن بجٹ منظور نہ ہونے دیں، پاکستانیوں نے یہ بجٹ نہیں بنایا، یہ باہر کا بنایا ہوا بجٹ ہے.

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمارےمؤقف میں اتنا فرق نہیں، پیپلز پارٹی کا مؤقف یہی رہا کہ پارلیمان کومدت پوری کرنی چاہیے، جب سےعوام دشمن بجٹ کو دیکھا ہے، دلی دکھ ہوا ہے.

اس حکومت کا خاتمہ ہی ملک کی خوش حالی کا راستہ ہے: مولانا فضل الرحمان

اس موقع پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عزت بخشنے پر بلاول بھٹو کا شکریہ ادا کرتا ہوں، بلاول بھٹو نے جو باتیں کیں، ان کی تائید کرتا ہوں، سیاسی جماعتیں جعلی الیکشن پر پہلے دن سے متفق ہیں، حکومت نے ملکی معیشت کا بیڑہ غرق کیا ہے.

انھوں نے کہا کہ مہنگائی کی وجہ سےغریب آدمی راشن بھی نہیں خرید سکتا، یہ ملک اورغریب دشمن بجٹ ہے، یہ پاکستان کا بجٹ نہیں، بجٹ براہ راست آئی ایم ایف نمائندے نے بنایا ہے، ڈالرکی قیمت آسمانوں سے باتیں کر رہی ہے. ملکی تاریخ میں اتنا قرضہ نہیں چڑھا، جتنا اس دور میں چڑھ گیا.

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اس حکومت کا خاتمہ ہی ملک کی خوش حالی کا راستہ ہے، یہ لوگ ملک پرحکومت کرنے کا کوئی حق نہیں رکھتے، جون کےآخری عشرہ میں اپوزیشن کی اے پی سی ہوگی، اے پی سی کے فیصلے کے بعد میدان میں نکلیں گے.

انھوں نے کہا کہ پی ٹی ایم ہو یا پیپلزپارٹی، کسی کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں ہو رہے، پیپلزپارٹی، ن لیگ کے مزید ارکان کی گرفتاری کے امکانات ہیں، ان ہاؤس تبدیلی سمیت کسی بھی آپشن پر غورکیا جا سکتا ہے.

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری