پاکستان میں پولیو کے مریضوں کی تعداد میں تشویشناک حد تک اضافہ


پاکستان میں پولیو کے مریضوں کی تعداد میں تشویشناک حد تک اضافہ

پاکستان میں رواں سال کے ابتدائی 7 ماہ میں گزشتہ 3 برسوں کے دوران رجسٹرڈ ہونے والے کل مریضوں کی تعداد سے زیادہ پولیو کیسز سامنے آئے ہیں۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق پاکستان میں پولیو سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہونے لگا ہے۔

رواں سال کے ابتدائی 7 ماہ کے دوران ملک میں پولیو کے 53 کیسز سامنے آچکے ہیں جو گزشتہ 3 برسوں کے دوران رجسٹرڈ ہونے والے کل مریضوں کی تعداد سے بھی زیادہ ہے۔

انسداد پولیو پروگرام کے اعداد و شمار کے مطابق پولیو نے ملک کے چاروں صوبوں اور خیبر پختونخوا میں ضم قبائلی علاقے فاٹا کو اپنی لیپٹ میں لے لیا ہے۔
محض اسلام آباد، کشمیر و گلگت بلتستان پولیو وائرس سے محفوظ ہیں۔
انسداد پولیو پروگرام کے مطابق ملک بھرکے کل 19 اضلاع میں پولیو کے اب تک 53 کیسز سامنے آچکے ہیں جس میں سے صوبہ خیبر پختون خوا کے7 اضلاع، بنوں، ہنگو، ڈی آئی خان، شانگلہ، طورغر، لکی مروت اور چارسدہ میں 31 کیسز سامنے آئے ہیں جن میں سے محض بنوں میں پولیو کے 22 کیسز رجسٹرڈ ہوچکے ہیں۔
فاٹا کے 5 اضلاع باجوڑ، خیبر، میران شاہ، میر علی اور رزمک میں پولیو کے 9 کیسز سامنے آئے ہیں۔
صوبہ بلوچستان کے 3 اضلاع، جعفرآباد، قلعہ عبداللہ اور کوئٹہ میں 4 کیسز سامنے آچکے ہیں۔
صوبہ پنجاب کے 2 اضلاع، لاہور اور جہلم میں 5 کیسز رجسٹرڈ ہوئے ہیں جبکہ صوبہ سندھ کے 2 اضلاع کراچی اور لاڑکانہ میں پولیو کے 3 کیسز سامنے آچکے ہیں۔
واضح رہے کہ سال 2016 کے دوران ملک بھر میں مجموعی طور پر پولیو کے کل 20 کیسز، 2017 کے دوران 8 کیسز اور 2018 کے دوران 12 کیسز سامنے آئے تھے۔ یعنی گذشتہ 3 سال میں پولیو کے مجموعی طور پر 40 تھے۔
جبکہ رواں سال کے صرف ابتدائی 7ماہ میں 53 کیسز سامنے آچکے ہیں جو پاکستان کے لئے ایک لمحہ فکریہ اور محکمہ صحت کے لئے ایک چیلنج ہے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری