لیڈی کانسٹیبل کا حکومت سے تحفظ کا مطالبہ


لیڈی کانسٹیبل کا حکومت سے تحفظ کا مطالبہ

وکیل کی بدسلوکی کا شکار پنجاب پولیس کی لیڈی کانسٹیبل فائزہ نواز نے حکومت سے تحفظ کا مطالبہ کردیا۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق شیخوپورہ کے علاقے فیروزوالا میں وکیل کے مبینہ تشدد کا نشانہ بننے والی پولیس کانسٹیبل فائزہ نواز نے لاہور میں پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ ملازمت سے استعفیٰ نہیں دیا البتہ مجھے دھمکیاں دی جارہی ہیں، تحفظ فراہم کیا جائے۔

فائزہ نواز نے اپنے ساتھ پیش انے والے ناخوشگوار واقعے کی تفصیل بتاتے ہوئے بتایا کہ 'دوپہر ایک بجے میں ڈیوٹی پر تھی، وکیل نے وہاں آکر اپنی کار پارک کردی، منع کیا تو وکیل صاحب غصے میں آ گئے اور گالیاں دینا شروع کر دیں، میں نے وکیل سے کہا کہ آپ پڑھے لکھے ہیں۔۔۔۔ اتنے میں وکیل نے تھپڑ مار دیا۔

لیڈی کانسٹیبل نے مزید بتایا کہ 'مجھے بچانے والا کوئی نہیں تھا، میں ڈی ایس پی کے دفتر گئی اور سارا واقعہ بتایا'۔

انہوں نے یہ گفتگو لاہور میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ارکان صوبائی اسمبلی عظمیٰ کاردار اور مسرت جمشید چیمہ کے ہمراہ نیوز کانفرنس میں کی۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے ترجمان شہباز گل کا کہنا ہے کہ لیڈی کانسٹیبل فائزہ جذباتی ہورہی ہیں اور ان کا جذباتی ہونا بنتا ہے لیکن تھپڑ مارنے پر گولی مارنے کی دفعات نہیں لگا سکتے۔

یاد رہے کہ لیڈی کانسٹیبل فائزہ نواز نے ہی ملزم وکیل کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا گیا جہاں اس کی ضمانت ہوگئی تھی۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری