امن مذاکرات منسوخی: طالبان کا روس کے بعد دورہ چین


امن مذاکرات منسوخی: طالبان کا روس کے بعد دورہ چین

طالبان کے ایک وفد نے دورہ روس کے بعد بیجنگ میں چین کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان سے ملاقات کی۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق امریکا سے امن مذاکرات کی منسوخی کے بعد طالبان کے خطے میں دورے جاری ہے۔

اس زمرے میں چند روز قبل طالبان نے پہلے ماسکو کا دورہ کیا جہاں ان کا استقبال نمائندہ خصوصی برائے افغانستان ضمیر کابلوف نے کیا تھا۔ اسی سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے طالبان کے ایک وفد نے چین کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان خصوصی ڈینگ زی جون سے چینی دارالحکومت بیجنگ میں ملاقات کی ہے۔

چینی نمائندے سے یہ اہم ملاقات امریکا اور طالبان کے مابین جاری مذاکرات کے سلسلے میں ہونے والی ایک ملاقات کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے آخری لمحات میں منسوخ کیے جانے کے بعد ہوئی۔

اس سے قبل اس بات کی امید ظاہر کی جارہی تھی کہ امریکا طالبان مذاکرات میں دونوں فریقین افغانستان میں 17 سال سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے کسی سمجھوتے پر راضی ہوجائیں گے تاہم افغان طالبان اور امریکہ کے درمیان دوحہ، قطر میں ہونے والے مذاکرات کے نویں دور سے وابستہ تمام امیدیں چند گھنٹے قبل اس وقت دم توڑ گئی تھیں جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ اپنے پیغام میں اعلان کیا تھا کہ مذاکرات کا جاری عمل منسوخ کردیا گیا ہے۔ اس کی وجہ انہوں نے کابل میں ہونے والے حملوں کو قراردیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ کیسے لوگ ہیں جو سودے بازی میں اپنی پوزیشن بہتر بنانے کے لئے انسانی جانوں سے کھیل رہے ہیں۔

البتہ طالبان کے روسی دورے کے فورا بعد امریکی صدر نے مردہ مذاکرات کو زندہ قرار دیتے ہوئے بیان دیا کہ طالبان سے امن مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں۔

دوسری جانب طالبان کے مطابق وہ خطے کے دیگر پڑوسی ممالک سے بھی رابطے کریں گے۔

 

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری