اضافی ٹیکس میں سالانہ اضافہ / سعودی عرب سے غیرملکیوں کی واپسی جاری


اضافی ٹیکس میں سالانہ اضافہ / سعودی عرب سے غیرملکیوں کی واپسی جاری

سعودی عرب کی مسلسل گرتی ہوئی اقتصادی صورتحال کی بدولت آل سعود نے خاندان کو اپنے ساتھ رکھنے والے غیر ملکی شہریوں کو فی فرد کے حساب سے ایک سو ریال ماہانہ ٹیکس میں سالانہ 100 ریال اضافے کے سبب سعودی عرب سے غیر ملکی تارکین وطن کی واپسی جاری ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق بدعنوانیت، معاشی بدحالی، جنگ اور بےروزگاری میں گھری آل سعود حکومت نے یکم جولائی 2017 سے فیملیوں کو اپنے ساتھ رکھنے والے غیر ملکی شہریوں پر فی فرد کے حساب سے ایک سو ریال ماہانہ ٹیکس عائد کیا تھا جس میں ہر سال 100 ریال اضافہ ہو رہا ہے۔

اس فیس کا قانون جولائی 2020 تک کے لیے مرتب کیا گیا تھا۔ اس حساب سے جولائی 2020ء میں تارکین کے اہل خانہ پر عائد فیس فی فرد 400 ریال ماہانہ ہو جائے گی۔

سعودی عرب میں مقیم غیرملکی شہریوں نے اپنے اہل خانہ کو واپس اپنے ملکوں میں بھیجنا شروع کردیا ہے۔

یاد رہے کہ اس ٹیکس کے سب سے زیادہ اثرات پاکستان اور ہندوستان کے شہریوں پر مرتب ہوئے ہیں جو لاکھوں کی تعداد میں سعودی عرب میں رہائش پذیر تھے۔

بھارتی اخبار ’’ٹائمز آف انڈیا ‘‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں رہنے والے تارکین وطن میں ہندوستانیوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔.

واضح رہے کہ سعودی حکومت نے اپنی وزارتوں اور حکومتی محکموں کو ہدایت کی تھی کہ اگلے تین برسوں میں 70 ہزار غیر ملکیوں کو نوکریوں سے نکال دیا جائے اور سعودی شہریوں کو ان کی جگہ پر کام پہ رکھا جائے۔

یاد رہے کہ عرصہ قبل سعودی وزیر کی جانب سے کہا گیا تھا کہ 2020 تک تمام سرکاری محکموں سے غیرملکیوں کو نکال دینا چاہیے۔

 

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری