کابل: احتجاج کے باوجود پاکستانی سفارتکاروں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری


کابل: احتجاج کے باوجود پاکستانی سفارتکاروں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری

پاکستان کے احتجاج اور افغانستان کی واقعہ کی تحقیقات کے باوجود کابل میں میں پاکستانی سفارتکاروں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ گذشتہ 8 روز سے جاری ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق کابل میں افغان سکیورٹی اہلکاروں کی پاکستانی سفارتخانے کی گاڑیوں کو ٹکر مارنے سے گاڑی کے بمپر ٹوٹ گئے۔

افغان سکیورٹی اہلکاروں نے پاکستانی سفارتخانے کی گاڑیوں کا پیچھا کرکے بغیر نمبر پلیٹ کے گاڑیاں پاکستان سفارتخانے کی گاڑیوں سے ٹکرا دیں۔ افغان سکیورٹی اہلکاروں کی گاڑیوں کی ٹکر سے پاکستانی سفارتخانے کی گاڑیوں کے بمپر ٹوٹ گئے۔

خیال رہے کہ کابل میں پاکستانی سفارتکاروں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ 8روز سے جاری ہے اوراس سلسلے میں ایک بار افغان سفیر کودفتر خارجہ بلا کر احتجاج بھی کیا جا چکا ہے جبکہ پاکستان نے یہ معاملہ افغانستان کے سامنے بھی اٹھایا تھا اور وہاں کے حکام نے اس سلسلے میں تحقیقات کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی تھی۔

تاہم تاحال حالات میں بہتری نہیں آئی ہے اور پاکستانی سفارت کاروں کو ہراساں کیے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔

یاد رہے کہ کابل حکام کے پاکستانی سفارتکاروں کی نقل وحرکت میں رکاوٹ بننے پر اور ان کو ہراساں کرنے پر پاکستانی سفارت نے افغان شہریوں کے لئے ویزے کا اجراء روک دیا ہے۔

جبکہ چند روز قبل 28 اکتوبر کو یوم سیاہ کشمیر کی تقریب سے 2 گھنٹے قبل پاکستانی سفارتخانے کے باہر مشتعل لوگوں نے مظاہرہ کیا اور پاکستان کے خلاف نعرہ بازی بھی کی۔

اس زمرے میں پاکستانی سفیر زاہد نصراللہ نے بتایا تھا کہ سفارتخانے میں کشمیر یوم سیاہ سے متعلق تقریب ہونا تھی جس میں سفارتکاروں، صحافیوں، سیاسی عمائدین اور دیگر شخصیات نے شرکت کرنا تھی تاہم تقریب شروع ہونے سے 2گھنٹے پہلے پاکستانی سفارتخانے کے باہر مظاہرہ شروع ہوگیا جس میں شامل لوگوں نے پاکستان کے خلاف نعرہ بازی شروع کردی۔ انہوں نے بتایا کہ تقریب میں شرکت کی غرض سے سفارتخانے آنے والے مہمانوں کو مظاہرین نے ڈرایا دھمکایا۔

پاکستانی سفیر نے بتایا کہ مظاہر ے کے باعث تقریب میں آنیوالے مہمان سفارتخانے میں نہیں آ پائے۔

انہوں نے نہایت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ اس معاملے پر جب افغان حکام سے رابطہ کیا گیا تو کوئی جواب نہیں ملا جبکہ پولیس کی جانب سے بھی کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔

پاکستانی سفیر زاہد نصراللہ کا کہنا تھا کہ افغان حکومت اور پولیس کی ملی بھگت سے احتجاج کیا گیا ہے۔

 

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری