پاکستان کا عالمی برادری سے مقبوضہ کشمیر کےغیر قانونی الحاق کے خلاف اقدامات کرنے کا مطالبہ


پاکستان کا عالمی برادری سے مقبوضہ کشمیر کےغیر قانونی الحاق کے خلاف اقدامات کرنے کا مطالبہ

پاکستان نے ایک بار پھر مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئےعالمی برادری سے بھارتی خلاف ورزیوں کے خلاف اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر کہا ہے کہ عالمی برادری بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے غیرقانونی الحاق کے خلاف اقدامات کرے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئے ٹوئٹس میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ انسانی حقوق کے عالمی دن پر مسلمانوں کو سب کے لیے مساوات، انصاف اور انسانی حقوق کے تحفظ کا پیغام یاد کرنے کی ضرورت ہے جو نبی کریم ﷺ نے 14 سو برس پہلے دیا تھا اور اانہوں نے ہی انسانی حقوق اور انسانی عظمت کے احترام کے اصولوں کی بنیاد رکھی۔

وزیراعظم نے اپنے ٹوئٹ میں مزید کہا کہ نبی کریمﷺ کی تعلیمات، خاص طور پر ان کے آخری خطبے سے اور ہمارے آئین میں شامل ذمہ داریوں سے متاثر ہوکر میری حکومت بلا تفریق تمام شہریوں کے انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے پُرعزم ہے۔

اپنے ایک اور ٹوئٹ میں وزیراعظم نے لکھا کہ انسانی حقوق کے عالمی دن پر ہمیں عالمی برداری، عالمی قوانین کی عملداری یقینی بنانے والے اداروں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے اپیل کرنی چاہیے کہ وہ قابض بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے غیرقانونی الحاق کے خلاف اقدامات کریں‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم بھارتی حکومت کی جانب سے گزشتہ 4 ماہ سے جاری مقبوضہ کشمیر کے محاصرے کی مذمت کرتے ہیں اور بھارتی فورسز کی جانب سے انسانی ہمدردی اور انسانی حقوق کے تمام عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کشمیری مردوں، عورتوں اور بچوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہیں‘۔

اپنی ٹوئٹ میں وزیراعظم کا کہنا تھا ہم، اپنے حق خود ارادیت کے لیے جدوجہد کرنے والے بہادر کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور انہیں سلام پیش کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ بھارت نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی اور اس اقدام سے ایک روز قبل ہی وادی میں کرفیو نافذ کردیا تھا جبکہ وہاں تمام مواصلاتی رابطے بھی منقطع کردیے گئے تھے۔

بعد ازاں 7 اگست کو بھارتی لوک سبھا (ایوان زیریں) سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے لیے ’جموں و کشمیر ری آرگنائزیشن بل 2019‘ بھاری رائے شماری سے منظور کرلیا گیا تھا۔

مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370 کو ختم کرکے وہاں کونسٹی ٹیوشن (ایپلی کیشن ٹو جموں و کشمیر) آرڈر 2019 کا خصوصی آرٹیکل نافذ کیا گیا، جس کے تحت اب بھارتی حکومت مقبوضہ وادی کو وفاق کے زیر انتظام کرنے سمیت وہاں بھارتی قوانین کا نفاذ بھی کرسکے گی۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری