افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد میں کمی کی جاسکتی ہے: امریکی وزیرِ دفاع


افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد میں کمی کی جاسکتی ہے: امریکی وزیرِ دفاع

امریکا کے وزیرِ دفاع مارک ایسپر کا کہنا ہے کہ افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد میں کمی کی جاسکتی ہے

تسنیم خبررساں ادارے کے مطابق  امریکا کے وزیرِ دفاع مارک ایسپر کا کہنا ہے کہ طاللبان کے ساتھ معاہدہ کامیاب ہوا تو افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد کم کر کے 8 ہزار 6 سو کی جا سکتی ہے۔

امریکا کے وزیرِ دفاع مارک ایسپر نے افغان طالبان کے ساتھ تشدد میں کمی کا سمجھوتہ امید افزا قرار دے دیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکا اور افغان طالبان 22 فروری سے تشدد میں کمی کے معاہدے پر متفق ہوگئے ہیں جس کے تحت فریقین کی جانب سے افغانستان میں 7دن تک پُرتشدد کارروائیوں سے گریز کیا جائے گا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ معاہدہ دونوں فریقوں کے درمیان وسیع تر معاہدے پر دستخط کی راہ ہموار کرے گا، جس پر گزشتہ سال دونوں فریقوں کا اتفاق ہوا تھا۔

امریکی میڈیا کا مزید کہنا ہے کہ ایک طالبان ذریعے نے بتایا ہے کہ تشدد میں کمی کے معاہدے پر عمل درآمد کا آغاز 22 فروری سے ہو گا، وسیع تر معاہدے پر 29 فروری کو دستخط متوقع ہیں، اس کے بعد 30 مارچ کو افغان قومی امن مذاکرات کے آغاز کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ایک عہدے دار کے مطابق تشدد میں کمی کا سمجھوتہ مکمل سیز فائر نہیں ہے، اس کا اطلاق صرف امریکا اور طالبان پر نہیں بلکہ افغان حکومت پر بھی ہو گا۔

معاہدے کے الفاظ بہت واضح ہیں جن میں سڑک کنارے بم دھماکے، خودکش حملے اور راکٹ حملے کے الفاظ بھی شامل ہیں۔

 

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری