آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں آٹزم کا عالمی روز منایا جا رہا ہے


آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں آٹزم کا عالمی روز منایا جا رہا ہے

دماغی بیماری آٹزم کا عالمی دن منانے کا مقصد  بچوں کی اس ذہنی بیماری کے حوالے سے شہریوں میں شعور اجاگر کرنا ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق آج پاکستان کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں دماغی بیماری آٹزم کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ آٹزم یعنی خود فکری کا شکار افراد عام لوگوں کے مقابلے میں کم جیتے ہیں۔ 
ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں چھ کروڑ بیس لاکھ سے زائد افراد آٹزم ڈس آرڈر میں مبتلا ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق آٹزم ایک موروثی بیماری ہے جس کی علامات بچوں میں ڈیڑھ سے 3 سال کی عمر میں ظاہر ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔

آٹزم کی بیماری میں مبتلا بچے نہ صرف تنہائی پسند ہو جاتے ہیں بلکہ ان کی سوچنے، سمجھنے اور سیکھنے کی صلاحتیں بھی متاثر ہوتی ہیں۔ ایسے بچوں کا معاشرتی رویہ دیگر بچوں سے مختلف ہوتا ہے اور وہ مناسب الفاظ نہ ملنے کی وجہ سے گفتگو کرنے سے اور  دوسروں سے نظر ملانے سے گریز کرنے لگتے ہیں۔
بدقسمتی سے تاحال ذہنی بیماری کے اس موذی مرض کا کوئی علاج دریافت نہیں ہو سکا ہے تاہم اس حوالے سے والدین کا کردار نہایت اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔ آٹزم کے شکار بچوں کے والدین کو اس حوالے سے مختلف ورک شاپس اور سیمینار میں شرکت کر کے اس مرض میں مبتلا بچوں کو بہتر طور پر سمجھ سکتے ہیں۔

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری