جب ایرانیوں نے پیچیدہ روسی بحری جنگی جہاز کی مرمت کی!


جب ایرانیوں نے پیچیدہ روسی بحری جنگی جہاز کی مرمت کی!

"کام مشکل ہوگیا تھا اور روسیوں نے کہا کہ ان پرزوںکی مرمت یہاں پر ناممکن ہے لہٰذا سب چھوڑ کر چلے گئے، ہم رہ گئے اور ایک نہایت پیچیدہ قسم کا بحری جہاز جس کے تمام پرزے کھلے ہوئے اور تقریبا خراب تھے جن کی مرمت ممکن ہی نہیں تھی۔"

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، بندر عباس میں موجود ایرانی بحریہ کے کارخانوں میں جنگی جہاز بنائے یا تعمیر کئے جاتے ہیں جس کا تسنیم نیوز کے نامہ نگار نے دورہ کر کے تفصلی رپورٹ بھیجی ہے جس کا خلاصہ قارئین کی خدمت میں پیش کیا جارہا ہے۔

ایرانی بحریہ کا یہ کارخانہ ملکی سطح پر سب سے اچھا اور جدید امکانات سے لیس ہے۔

اس کارخانے میں ہر قسم کے جنگی جہازوں، آبدوزوں اور کشتیوں کو بہترین انداز میں تعمیر کیا جاتا ہے۔

ایرانی بحریہ کی اس فیکٹری میں کئی اہم  کام انجام دیے جاتے ہیں:

1۔ جنگی جہاز اور کشتیوں کا بنانا،

2۔ بحری جنگی جہازوں اور آبدوزوں کی تعمیر، وغیرہ

ایرانی بحریہ کی تنصیبات کا ایک منظر – یونس آبدوز اور سبلان جنگی جہاز کا تعمیری کام جاری ہے۔

ایرانی یونس آبدوز کی مرمت کی ایک جھلک

ایرانی بحریہ کے ایک انجینئر کا کہنا ہے کہ یونس آبدوز کی مرمت کے لئے ہمارے ساتھ روسی ماہرین کام کررہے تھے تقریبا دو ماہ کا عرصہ گزر گیا اور آبدوز کا کام مکمل نہ ہوسکا۔

ایک دن روسی ماہرین ہتھیار ڈالتے ہوئے کہنے لگے کہ اس کی مرمت اب ایران میں ممکن ہی نہیں ہے، اب ہم رہ گئے اور ایک نہایت پیچیدہ قسم کا روسی جنگی جہاز، لیکن ایرانی ماہرین نے ہمت نہیں ہاری اور کام کو جاری رکھا۔

ایران کے مختلف علمی مراکز سے ماہرین کو بلایا اور اللہ کے فضل وکرم سے نہایت عمدہ طریقے سے بحری جہاز کی مرمت کو پایہ تکمیل تک پہنچایا۔

اس وقت ایران، بحری جہاز سازی کی ٹیکنالوجی بھی حاصل کرچکا ہے اور وہ ہر قسم کے چھوٹے بڑے آبدوز بھی اب خود بنا سکتا ہے۔

سہند جہاز کی ایک جھلک

ایرانی بحریہ کے انجینئرز کے کمانڈر علی رضا شیخی

ایرانی یونس آبدوز کی ایک جھلک

طارق اور نوح نامی بھاری آبدوزیں

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری