قومی ائیرلائن کو ماہانہ سوا 3 ارب خسارے کا سامنا


قومی ائیرلائن کو ماہانہ سوا 3 ارب خسارے کا سامنا

پی آئی اے کے قائم مقام چیف ایگزیکٹو آفیسر نیر حیات نے کہا ہے کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کو گزشتہ سال ماہانہ سوا3ارب روپے خسارے کا سامنا رہا۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق پی آئی اے کے قائم مقام چیف ایگزیکٹو آفیسر نیر حیات نے کہا ہے کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کو گزشتہ سال ماہانہ سوا 3 ارب روپے خسارے کے ساتھ ساتھ بینکوں سے لیے گئے قرضے اور سود کی ادائیگیوں کا بھی سامنا رہا۔

گزشتہ روز پی آئی اے ہیڈ آفس میں میڈیا سے بات چیت میں نیر حیات نے کہا کہ پی آئی اے کا خسارہ ماضی کے قرضوں اور خلیجی ایئرلائنوں کی وجہ سے ہورہا ہے۔

پی آئی اے ایک منزل سے دوسری منزل کے لیے پروازیں چلاتی ہے۔ خلیجی ایئرلائین مسافروں کو پوائنٹ سے منزل کے فارمولے پرآپریٹ کرتی ہیں۔

انھوں نے کہاکہ خلیجی ایئرلائینوں سے پی آئی اے کو پہنچنے والے نقصان سے حکومت کو آگاہ کردیا گیا ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ پی آئی اے کے امریکا اور یورپ کے لیے روٹس خسارے میں چل رہے ہیں تاہم پی آئی اے کے آپریٹنگ ماڈل کو تبدیل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

قائم مقام چیف ایگزیکٹونے کہا کہ پی آئی اے کو پورپی ممالک کے متعدد روٹس پرخسارے کا سامنا کرنا پڑرہا ہے تاہم ادارے کو انتظامی طورپر بہتر انداز میں چلانے کے لیے ٹھوس حکمت عملی بھی تیار کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حج آپریشن کے لیے تیاریاں جاری ہیں، حج آپریشن کے لیے مزید طیارے لیزپر حاصل کیے جائیں گے۔

خیال رہے کہ رواں سال مارچ میں قومی ایئرلائن کو لاکھوں ڈالر کا نقصان پہنچانے میں ملوث ہونے کےالزام میں پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائن کے جرمن سی ای او کا نام ایگزٹ کنٹرل لسٹ میں شامل کرکے ان کے ملک سے باہر جانے پر پابندی عائد کرنے کے بعد پچھلے ماہ ان کو سی ای او کے عہدے سے بھی برطرف کر دیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان کی قومی ائیر لائن اس وقت قرضوں، مسئلوں اور کرپشن میں ڈوبی ہوئی ہے جس کے ایک جانب  افغانستان کو گزشتہ دس سالوں سے  ٹیکس ادا نہیں کرنے کے سبب، تحقیقات کیلئے مشترکہ وفد تشکیل دیا گیا ہے تو دوسری جانب سعودی ایوی ایشن اتھارٹی نے واجبات نہ ملنے کی صورت میں پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کی پروازیں روکنے کی دھمکی دے رکھی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے نے قرضوں اور سود کی مد میں جنوری 2017 سے جون کے درمیان کی قلیل مدت میں 25 ارب کی ادائیگیاں کرنی ہیں۔

صرف یہی نہیں پی آئی اے نے وفاقی حکومت کا 15 ارب سے زائد قرضہ ادا کرنا ہے اور اسی طرح این جی اوز کا 4 ارب 22کروڑ اور 5 ارب 54 کروڑ روپے سود کی مد میں واجب الادا ہیں۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری