افغان حکومت کی جانب سے داعش کو بچانے کا سلسلہ جاری ہے، طالبان


افغان حکومت کی جانب سے داعش کو بچانے کا سلسلہ جاری ہے، طالبان

طالبان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کابل حکام نے ایک بار پھر داعشی دہشت گردوں کو مدد فراہم کرکے طالبان کے محاصرے سے آزاد کرانے کا آغاز کردیاہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے درجنوں داعشی دہشت گردوں کا افغان فورسز کے سامنے ہتھیار ڈالنے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ ننگرھار اور اس کے مضافاتی علاقوں میں طالبان نے داعشی فتنے کا خاتمہ یقینی بنایا تھا، تاہم حکومتی اہلکار داعش کو بچانے میں ایک بارپھر سرگرم دکھائی دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ داعشی دہشت گرد اور حکومتی اہلکار ملے ہوئے ہیں۔

ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ ''اچین'' شہرمیں 121 داعشی دہشت گرد طالبان کے محاصرے میں تھے، ان سب کا خاتمہ قریب تھا لیکن افغان فورسزنےانہیں بچایا۔

واضح رہے کہ حال ہی میں 300 داعشی دہشت گردوں نے خود کوحکومتی فورسز کے حوالے کیا تھا۔

طالبان کے ترجمان نے مزید کہا کہ 300 داعشی دہشت گردوں کا رضاکارانہ طور پر حکومت سے جاملنا اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ کابل حکام داعش کے لئے ہمدردی رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس سے قبل صوبہ جوزان میں بھِی درجنوں داعشی دہشت گردوں نے طالبان سے بچنے کے لئے حکومتی فورسز کے ہاں پناہ لی تھی۔

مجاہد نے دعویٰ کیا ہے کہ کابل حکام غیرملکی افواج سے ملکر داعش کو بچانے کی بھرپور کوشش کررہے تاکہ انہیں افغانستان پر قبضے کا بہانہ مل سکے اور طالبان کے خلاف داعش کو استعمال کیا جاسکے۔

دوسری طرف افغانستان کے سینئرنامہ نگار «سامی یوسف‌زی» کا کہنا ہے کہ داعشی دہشت گرد طالبان کے شدید حملوں کے بعد ہی ہتھیار ڈال کرخود کوحکومتی فورسزکے حوالے کیا ہے۔

طالبان کی اعلیٰ قیادت کا کہنا ہے کہ داعش کے ساتھ جھڑپوں میں ان کو خاطرخواہ کامیابی مل رہی ہے اور کئی علاقوں کو داعش سے مکمل طور پر پاک کرلیاہے لیکن کابل حکومت اور امریکی افواج داعش کی حمایت میں طالبان پر حملے کررہے ہیں۔

داعش کو امریکا کی مدد و پشت پناہی حاصل ہے اور یہ بات ہم نہیں کر رہے بلکہ افغان حکومت میں شامل ان کے اپنے ممبران پارلیمنٹ بار بار یہ بات سب کے سامنے دہرا چکے ہیں۔

 

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری